بہار میں مکھانا کسانوں کے ساتھ راہل گاندھی اور راجیش کمار، تصویر@RahulGandhi
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بہار میں ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے دوران کٹیہار میں مکھانا کسانوں سے ہوئی ملاقات کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری کی ہے۔ اس ویڈیو میں انہوں نے مکھانا کسانوں کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس کی زراعت میں محنت 99 فیصد بہوجنوں کی ہے اور فائدہ صرف ایک فیصد بچولیوں کا ہو رہا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’ووٹ چور حکومت‘ کو نہ تو ان مکھانا کسانوں کی قدر ہے اور نہ ہی ان کی فکر۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے کہا کہ ’’مکھانا ایک طبقہ کے لیے سُپر فوڈ ہے، لیکن جو اسے اُگاتے ہیں، ان کے لیے یہ جدوجہد کی داستان ہے۔ بہار دنیا کا 90 فیصد مکھانا اُگاتا ہے، لیکن دن رات، دھوپ پانی میں محنت کرنے والے کسان مزدور منافعے کا ایک فیصد بھی نہیں کماتے ہیں۔ کسانوں سے ان کے کھیتوں میں مل کر ان کی آپ بیتی جانی۔‘‘ دراصل راہل گاندھی نے گزشتہ دنوں مکھانا کسانوں سے ملاقات کی تھی اور بتایا تھا کہ انھیں سخت محنت کا انتہائی معمولی محنتانہ ملتا ہے۔ آج اسی ملاقات اور بات چیت پر مبنی ویڈیو انھوں نے جاری کی۔
Published: undefined
ان دنوں بہار میں ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ پر نکلے راہل گاندھی نے مکھانا کھسانوں سے یہ ملاقات ہفتہ (23 اگست) کو کٹیہار میں قیام کے دوران کی تھی۔ انھوں نے 23 اگست کو مکھانا کی زراعت میں مصروف کچھ کسانوں سے ہوئی ملاقات کی تصویریں بھی سوشل میڈیا پر جاری کی تھیں۔ اس دوران وہ مکھانا کسانوں کے ساتھ تالاب میں بھی اترے تھے۔ انہوں نے تالاب میں کھڑے ہوکر وہاں کام کر رہے کئی مکھانا کسانوں سے ان کی پریشانیوں اور تکلیفوں کے بارے میں جانا تھا۔
Published: undefined
مکھانا کسانوں سے ملاقات کے بعد انہوں نے کہا کہ ’’بڑے شہروں میں مکھانا 2000-1000 روپے فی کلوگرام فروخت ہوتا ہے، مگر پوری صنعت کی بنیاد ان محنت کشوں کو معمولی قیمت ملتی ہے۔ کون ہیں یہ کسان-مزدور؟ انتہائی پسماندہ، دلت-بہوجن۔ پوری محنت ان 99 فیصد بہوجنوں کی اور فائدہ صرف ایک فیصد بچولیوں کا۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’ووٹ چور حکومت‘ کو نہ ان کی قدر ہے اور نہ ہی فکر، حکومت نے نہ انہیں آمدنی دی اور نہ ہی انصاف۔ راہل گاندھی کے مطابق ووٹ کا حق اور ہنر کا حق ایک سکے کے دو پہلو ہیں اور ان دونوں کو ہم کھونے نہیں دیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined