قومی خبریں

راہل گاندھی نے جرمنی دورے کے دوران ہندوستان میں انتخابات کی منصفانہ حیثیت پر اٹھائے سوال

کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس  نے الیکشن کمیشن سے براہ راست سوال کیا، جس میں ہریانہ میں برازیلین خاتون کا ووٹ ڈالنے کا معاملہ بھی شامل ہے، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا،ویڈیو گریب</p></div>

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا،ویڈیو گریب

 

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے پیر  یعنی 22 دسمبرکو برلن کے دورے کے دوران ہندوستان میں جمہوریت، ووٹ کی چوری اور انتخابات کی منصفانہ حیثیت کے حوالے سے ایک اہم بیان دیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان میں جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے۔ بی جے پی نے ہندوستان میں ایسا ماحول بنا رکھا ہے جہاں ادارےملک کے لئے نہیں اس کے لئے کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ان کا غلط استعمال نہیں کیا، لیکن بی جے پی اپنی سیاسی طاقت بڑھانے کے لیے ان کا استعمال کرتی ہے۔

Published: undefined

جرمنی کے شہر برلن کے ہرٹی اسکول میں اپنے خطاب کے دوران کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ہندوستان میں انتخابات کے منصفانہ ہونے پر بھی سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے تلنگانہ اور ہماچل پردیش میں انتخابات جیتے ہیں۔ ہم نے ہندوستان میں انتخابات کے منصفانہ ہونے کا مسئلہ بار بار اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’میں نے ایک پریس کانفرنس میں واضح طور پر ظاہر کیا ہے کہ ہم نے ہریانہ کے انتخابات جیتے اور مہاراشٹر کے انتخابات منصفانہ نہیں تھے۔ ہمارے ملک کے اداروں پر بڑے پیمانے پر حملہ ہو رہا ہے۔‘

Published: undefined

انہوں نے الزام لگایا کہ ملک کا ادارہ جاتی ڈھانچہ مکمل حملے کی زد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں  نے الیکشن کمیشن سے براہ راست سوالات پوچھے جن میں ہریانہ میں برازیلین خاتون کی ووٹنگ کا معاملہ بھی شامل ہے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ انہوں نے کہا، "برازیل کی ایک خاتون کی تصویر  ہریانہ کی ووٹنگ میں استعمال ہو رہی ہے۔ اس کا نام ہریانہ کی ووٹر لسٹ میں 22 بار آیا ہے۔ ایک عورت ایک بوتھ پر 200 بار ووٹ ڈالتی ہے۔ الیکشن کمیشن ان سوالوں کا جواب نہیں دیتا۔ ہم بنیادی طور پر مانتے ہیں کہ ہندوستان کے انتخابی نظام میں کوئی مسئلہ ہے۔"

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ہمارا ادارہ جاتی ڈھانچہ حکومت نے مکمل طور پر اپنے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیاں، سی بی آئی اور ای ڈی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ سی بی آئی اور ای ڈی کے زیادہ تر کیس بی جے پی مخالفین کے خلاف ہیں۔ اگر آپ بڑے تاجر ہیں اور کانگریس کا ساتھ دینے کی کوشش کریں گے تو آپ کو دھمکیاں ملیں گی اور تفتیشی ایجنسیاں پہنچ جائیں گی۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ہمیں راستہ نکالنا ہوگا۔ ہم اس کا سامنا کریں گے۔ ہم اپوزیشن کی مزاحمت کا ایک ایسا نظام بنائیں گے جو کامیاب ہو گا، لیکن ہم نہ صرف بی جے پی کے خلاف لڑ رہے ہیں بلکہ ہندوستانی اداروں پر بی جے پی کے کنٹرول کا بھی مقابلہ کر رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined