قومی خبریں

راہل گاندھی نے ’جین-زی‘ سے کی ملاقات، بچوں نے سیاست اور ہندوتوا جیسے سنجیدہ ایشوز پر کیا سوال

جین-زی سے بات چیت کرتے ہوئے راہل گاندھی بہت ہلکے پھلکے موڈ میں نظر آئے۔ بچوں نے ہنستے ہنستے ان سے کچھ سنجیدہ سوالات کیے، جس کے جواب راہل گاندھی نے اپنے تجربات کی روشنی میں دیے۔

<div class="paragraphs"><p>جین-زی کے ساتھ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی، تصویر ’ایکس‘ @INCIndia</p></div>

جین-زی کے ساتھ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی، تصویر ’ایکس‘ @INCIndia

 

’’ہندوستان کی جین-زی نسل میں جو توانائی ہے، وہ مجھے امید دیتی ہے۔ یہ نسل سچائی اور عدمِ تشدد پر یقین رکھتی ہے، ہمدردی و حوصلہ رکھتی ہے، اور ہندوستان کو ایک زیادہ روشن و منصفانہ مستقبل کی طرف لے جائے گی۔ میں پُرجوش ہوں کہ یہ نسل سیاسی میدان میں قدم رکھ رہی ہے۔‘‘ یہ تبصرہ راہل گاندھی نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل سے تقریباً 11 منٹوں پر مشتمل اُس ویڈیو کو شیئر کرتے کیا ہے، جس میں وہ جین-زی سے ملاقات اور بات کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

Published: undefined

یہ ویڈیو کانگریس نے بھی اپنے ’ایکس‘ ہینڈل سے شیئر کی ہے۔ ویڈیو میں نئی نسل کے بچے راہل گاندھی سے کئی اہم اور سنجیدہ ایشوز پر بات کرتے نظر آ رہے ہیں۔ جب راہل گاندھی سے ذات پر مبنی ریزرویشن کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے، تو وہ کہتے ہیں کہ وہ درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل کے ریزرویشن کی بات نہیں کر رہے ہیں، بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ ملک کے وسائل پر سماج کے ہر طبقہ کو آبادی کے حساب سے حق ملے۔ کانگریس پارٹی اسی چیز کی وکالت کرتی ہے۔

Published: undefined

اس ویڈیو میں بچوں سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی بہت ہلکے پھلکے موڈ میں دکھائی دے رہے ہیں۔ بچوں نے ہنستے ہنستے ان سے کچھ سنجیدہ سوالات کیے، جس کے جواب راہل گاندھی نے اپنے تجربات کی روشنی میں دیے۔ پہلا سوال ہی ان سے سیاست پر مبنی پوچھا گیا۔ راہل گاندھی نے جواب میں کہا کہ وہ صرف اپنا تجربہ سامنے رکھ رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’سیاست میں ذمہ داری اور ایمانداری کی بہت ضرورت ہے۔ سیاست کو سبھی ’ڈرٹی گیم‘ بولتے ہیں، لیکن حقیقت میں یہ مشکل کام ہے۔ ایک ضروری کام ہے۔‘‘

Published: undefined

ایک بچی نے راہل گاندھی سے سوال کیا کہ بی جے پی ہندوتوا کی سیاست کرتی ہے، کانگریس ایس سی/ایس ٹی اور ریزرویشن کی بات کرتی ہے، ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ اس کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ ’’کانگریس ایس سی/ایس ٹی ریزرویشن کی بات نہیں کرتی۔ کانگریس کہہ رہی ہے کہ جو ہندوستان کی دولت ہے، اسے ایمانداری کے ساتھ تقسیم کیا جائے۔ اگر آپ دلت ہو، او بی سی ہو، آپ مسلمان ہو، ای بی سی ہو، قبائلی ہو، آپ سب کو برابر موقع ملنا چاہیے۔ یہ نہ ہو کہ 2 فیصد کو پوری دولت مل رہی ہے، اور باقی لوگ چیخ رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کہتے ہیں میں قبائلیوں کے لیے لڑتا ہوں، تو آپ کہہ سکتے ہیں کہ وہ ہمیں (کانگریس کو) ووٹ کرتے ہیں۔ آپ اسے ووٹ بینک نہیں کہیں گے۔ اسے اس طرح کہہ سکتے ہیں کہ آپ کس کے (حق) لیے کام کر رہے ہیں۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ووٹ بینک لفظ سننا میڈیا میں اچھا لگتا ہوگا، لیکن اصل وجہ یہ ہے کہ جب آپ کسی کے حق کے لیے کام کرتے ہیں، وہی سیاست ہے۔‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی سے ایک سوال کیا گیا کہ ’آپ 2012 میں کئی بزنس ٹائیکون کو لے کر کشمیر گئے تھے اور کہا تھا کہ آپ کشمیر میں بزنس لانا چاہتے ہیں، بہار کے لیے ایسا کوئی منصوبہ ہے آپ کے پاس؟‘ اس سوال کے جواب میں کانگریس لیڈر نے کہا کہ اگر میں آج 5 بزنس مین کو لے کر بہار جاؤں تو ریاستی حکومت بزنس کو ختم کر دے گی۔ 20 سالوں سے بہار میں نتیش کمار کی حکومت ہے۔ انھوں نے بہار کو ختم کر دیا، بہار میں تعلیمی نظام بھی ختم کر دیا گیا ہے۔ راہل گاندھی نے الزام عائد کیا کہ بہار میں نوجوان امتحان کی تیاری کرتے ہیں، لیکن حکومت کو کنٹرول کرنے والے پیپر لیک کر دیتے ہیں۔ اپنے لوگوں کو پیپر دے دیتے ہیں۔ یونیورسٹیز میں آر ایس ایس کے چانسلر بیٹھا دیتے ہیں، جنھوں نے تعلیم کے بنیادی اسٹرکچر کو ختم کر دیا ہے۔ ایسے بھی پروفیسر ہیں جو فزکس پڑھا رہے ہیں، لیکن انھیں فزکس کا علم ہی نہیں ہے۔ جو بایولوجی پڑھا رہے ہیں، انھیں بایولوجی نہیں معلوم۔ ہیلتھ کیئر کا سسٹم بھی ختم کر دیا گیا ہے۔ بہار میں ہیلتھ کیئر سسٹم کا پرائیویٹائزیشن کر دیا گیا ہے۔ دہلی ایمس میں فلائی اوور کے نیچے بہار کے کئی مریض مل جائیں گے، جو علاج کے لیے دہلی آتے ہیں۔ ایسا اس لیے ہے کیونکہ بہار میں ان کا علاج نہیں ہو سکتا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined