انڈیا بلاک کے لیڈران کی پریس کانفرنس، ویڈیو گریب
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی ’ووٹ چوری‘ کے خلاف بہار میں ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ نکال رہے ہیں۔ اس درمیان انڈیا بلاک کے لیڈران نے بہار میں پریس کانفرنس کر وزیر اعظم نریندر مودی اور الیکشن کمیشن کو ہدف تنقید بنایا۔ کانگریس، آر جے ڈی اور سی پی آئی جیسی پارٹیوں کے نمائندوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کر بتایا کہ کس طرح بی جے پی مختلف حربوں کا استعمال کر ملک بھر میں اپنی حکومت قائم کر رہی ہے۔
Published: undefined
مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے میڈیا کے سامنے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ’’2014 میں ٹھگوں کا ایک گروہ بنا تھا، اس گروہ نے ملک کے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس گروہ نے گورنر کو ذریعہ بنا کر منی پور جیسی کئی ریاستوں کی حکومت گرا دی۔ پھر ’کھوکھا سسٹم‘ لے کر آئے، جس میں 600 سے زائد اراکین پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی کی خریداری ہوئی، پھر ایک نیا کرائم لے کر آئے جس میں مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور کرناٹک کے اراکین اسمبلی کو ریسورٹ لے جا کر ’دَل بدل‘ کروایا گیا۔‘‘ اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے وہ کہتے ہیں ’’اب نریندر مودی الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر ووٹ چوری کی پالیٹکس لے کر آئے ہیں۔ اس میں ’مخالفین کے ووٹ کم کر دو، اپنے بڑھا دو‘ کی پالیسی سے کام کیا جا رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
جیتو پٹواری کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کی گئی ’ووٹ چوری‘ کو راہل گاندھی نے پکڑ لیا اور اس کا ثبوت بھی پورے ملک کے سامنے پیش کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’نریندر مودی کی ووٹ چوری کو راہل گاندھی جی نے پکڑ لیا ہے۔ آج ملک کا ہر شہری کہہ رہا ہے– ووٹ چور، گدی چھوڑ۔‘‘ جیتو پٹواری نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ آج بہار میں کی گئی تقریر کا ذکر بھی پریس کانفرنس میں کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’نریندر مودی نے گیا میں کہا– ہم دراندازوں کو نکال رہے ہیں، جو یہاں کی ڈیموگرافی کو بگاڑ رہے ہیں۔ اگر ملک میں درانداز ہیں تو یہ مودی حکومت کی ہی ناکامی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’نریندر مودی نے ملک کے وزیر اعظم کا وقار کم کر دیا ہے۔ پی ایم مودی نے 10 سال قبل یہاں (بہار میں) کہا تھا– بہار کو پیکیج دیا جائے گا، لیکن وہ نہیں ملا۔ موتیہاری میں چینی مل لگانے کی بات کہی تھی، وہ بھی نہیں کیا گیا۔‘‘ کانگریس لیڈر نے یہ سوال بھی کیا کہ ’’پی ایم مودی، آپ نے گیا میں ہجرت، بے روزگاری اور نتیش حکومت کی ناکامیوں پر بات کیوں نہیں کی؟‘‘
Published: undefined
آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ سنجے یادو نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’نریندر مودی کہتے ہیں درانداز گھس گئے ہیں۔۔ 11 سال سے نریندر مودی کی حکومت ہے، تو کیا سمجھا جائے کہ آپ قابل نہیں ہیں۔ آپ کی حکومت ہوتے ہوئے درانداز کہاں سے آئے؟‘‘ بہارکے موجودہ حالات کا ذکر کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’’بہار ملک کی سب سے نوجوان ریاست ہے۔ 58 فیصد آبادی 18 سے 25 سال کی ہے، لیکن فی ایک لاکھ کی آبادی پر محض 7 کالج ہیں۔ گزشتہ 10 سال میں بہار کو ایک بھی سنٹرل یونیورسٹی اور جواہر نوودے ودیالیہ نہیں ملا ہے۔ گزشتہ 11 سال میں بہار کو کوئی انڈسٹری یا کارخانہ نہیں دیا گیا۔ بہار کے لوگوں کو انڈسٹری چاہیے، لیکن نریندر مودی انڈسٹری، تعلیم اور بہتر صحت کی بات نہیں کرتے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اگلی بار نریندر مودی بہار آئیں تو عوام کو بتائیں کہ آپ کے وزیر اعظم رہتے ہوئے بہار کی فی کس آمدنی سب سے کم کیوں ہے؟‘‘
Published: undefined
اس پریس کانفرنس سے سی پی آئی قومی سکریٹری ڈاکٹر گریش نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس ملک کی عوام سمجھ گئی ہے کہ بی جے پی ووٹ چوری کر حکومت بنا رہی ہے۔ چنڈی گڑھ میں میئر کے انتخاب میں ووٹ کو اِدھر سے اُدھر کرتے ہوئے سبھی نے دیکھا۔ لوگ دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح سے ووٹوں کی چوری ہو رہی ہے اور بی جے پی عوامی ووٹ کی طاقت پر نہیں، چوری کی طاقت پر اقتدار میں آ رہی ہے۔‘‘ انھوں نے واضح انداز میں کہا کہ ’’اب بہار میں تبدیلی کی ہوا بہہ رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے بانی مکیش سہنی نے میڈیا کے سامنے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ’’ہم بہار کے ووٹرس کے حقوق کے لیے سڑک پر اترے ہوئے ہیں۔ ہم سبھی نریندر مودی اور الیکشن کمیشن کی ووٹ چوری کے خلاف ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’آئین نے ہمیں ووٹ دینے کی طاقت دی ہے، لیکن نریندر مودی اور الیکشن کمیشن اسے چھین لینا چاہتے ہیں۔ اگر ہمارے پاس ووٹ دینے کی طاقت نہیں رہی تو کچھ بھی نہیں بچے گا۔‘‘
Published: undefined
مکیش سہنی نے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’پہلے بی جے پی نے مہاراشٹر میں فرضی ووٹ بڑھا کر حکومت بنائی، اب وہ بہار میں بھی ووٹوں میں دھاندلی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حالات یہ ہیں کہ زندہ لوگوں کو ووٹر لسٹ میں مار دیا جا رہا ہے۔ یہ ووٹ چوری کا ایک طریقہ ہے۔‘‘ انھوں نے ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے عوام میں بیداری پیدا ہو رہی ہے اور بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت ظاہر کر رہی ہے کہ وہ سبھی ووٹ چوری کے خلاف کھڑے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز