قومی خبریں

سوشل میڈیا کے ذریعہ پرینکا گاندھی کی عوام سے گفتگو، ہر سوال کا دیا بے جھجک جواب

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’خواتین کو لے کر دیا گیا وزیر اعلیٰ یوگی کا بیان بی جے پی کے نظریات کو واضح کرتا ہے، خواتین کی توانائی کو کنٹرول کیے جانے والے بیان سے میں اتفاق نہیں رکھتی۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیاں سوشل میڈیا پر سرگرم نظر آ رہی ہیں۔ اس درمیان کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے آج سوشل میڈیا کے ذریعہ عوام سے گفتگو کی۔ انھوں نے لوگوں سے سوال لیے اور ہر سوال کا بلاجھجک جواب پیش کیا۔ بات چیت کے دوران ایک شخص نے پوچھا کہ نوجوانوں اور خواتین کے ایشوز سے سیاست میں کیا تبدیلی آئے گی؟ اس پر پرینکا گاندھی نے کہا کہ ان ایشوز کو اٹھانے کے پیچھے یہ مقصد ہے کہ خواتین ہمیشہ نظر انداز کی جاتی رہی ہیں۔ لیکن اب ہم نظر انداز نہیں کیے جائیں گے۔ نوجوان اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہتے ہیں۔ ملک میں اب ترقی پر بات ہو، روزگار پر بات ہو اور عزت و وقار پر بات ہو، یہ یقینی بنایا جائے گا۔

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے بات چیت کے دوران اپنی دادی اندرا گاندھی کے قتل کے بعد پیدا حالات کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے بتایا کہ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد 12 سال سے لے کر 18 سال کی عمر تک وہ اور بھائی (راہل گاندھی) گھر پر ہی رہے۔ پرینکا کہتی ہیں ’’اس دوران میں اور راہل تنہا رہتے تھے۔ اس بیچ ہماری دوستی بہت گہری ہو گئی تھی۔‘‘ پرینکا گاندھی نے ’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘ مہم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یوپی میں میراتھن کے انعقاد میں لڑکیوں کی شراکت داری اچھی رہی۔ ہم خوش ہیں کہ لڑکیوں نے اس میں بڑھچڑھ کر حصہ لیا۔ اب ہم آن لائن مقابلہ کے تحت لڑکیوں کے لیے اچھے کام کرتے رہیں گے۔

Published: undefined

سوشل میڈیا پر جب پرینکا سے یہ سوال پوچھا گیا کہ وزیر اعلیٰ یوگی نے اپنے ایک مضمون میں لکھا تھا کہ خواتین کی توانائی کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے، اس پر کیا رائے ہے؟ تو پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’خواتین کو لے کر دیا گیا یہ بیان وزیر اعلیٰ یوگی اور بی جے پی کے نظریات کو واضح کرتا ہے۔ یہ سوچ بالکل غلط ہے۔ خواتین کی توانائی اس ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ میں اس بیان سے قطعاً اتفاق نہیں رکھتی۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined