قومی خبریں

لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر ’اینٹی ڈرون‘ سسٹم نصب کرنے کی تیاری!

انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ لشکر طیبہ اور جیش محمد نامی ملی ٹنٹ تنظیموں نے آئی ایس آئی کی مدد سے شکر گڑھ میں ڈرون کنٹرول روم قائم کئے ہیں تاکہ ملی ٹنٹ کارروائیوں کو انجام دیا جا سکے۔

ڈرون، تصویر آئی اے این ایس
ڈرون، تصویر آئی اے این ایس 

جموں: جموں و کشمیر میں ڈرونز کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر حکومت اس یونین ٹریٹری میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر عنقریب 'اینٹی ڈرون' سسٹم نصب کرے گی۔ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق ملی ٹنٹوں نے بین الاقوامی سرحد کے اُس پار شکر گڑھ علاقے میں مکمل کنٹرول روم قائم کئے ہیں۔ انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ لشکر طیبہ اور جیش محمد نامی ملی ٹنٹ تنظیموں نے آئی ایس آئی کی مدد سے شکر گڑھ میں ڈرون کنٹرول روم قائم کئے ہیں تاکہ ملی ٹنٹ کارروائیوں کو انجام دیا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ شکر گڑھ نامی ایک بریگیڈ نے اس کے لئے تربیت یافتہ انجینئروں کو کام پر لگا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شکر گڑھ بریگیڈ ہی جموں خطے میں ڈرونز کو بھیج رہا ہے۔

Published: undefined

دریں اثنا ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ ڈرون حملوں کا مقابلہ کرنے کے لئے حکومت ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر 'اینٹی ڈرون' سسٹم نصب کرنے والی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سسٹم کو ملک کے دفاعی نظام کو مستحکم کرنے والے ادارے متعارف کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بی ایس ایف ٹرائل بنیادوں پر یہ سسٹم نصب کرنے کے بارے میں بہت جلد فیصلہ لے گی۔

Published: undefined

بی ایس ایف کے ایک سینئر افسر نے اپنا نام مخفی رکھنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے تصدیق کی کہ سرحد پر بہت جلد 'اینٹی ڈرون سسٹم' نصب کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سسٹم کو نصب کرنے سے پہلے کچھ مخصوص جگہوں پر ٹیسٹ کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اینٹی ڈرون سسٹم چار کلو میٹر کے دائرے میں گردش کرنے والے ڈرونز کا پتہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بتا دیں کہ جموں ایئر اسٹیشن پر 27 جون کو ہوئے ڈرون حملے کے بعد علاقے میں ڈرونز کی سرگرمیوں میں اضافہ درج ہو رہا ہے اور لگ بھگ آئے روز مشتبہ ڈرونز کو پرواز کرتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined