یو پی آئی، تصویر آئی اے این ایس
یو پی آئی پیمنٹس کرنے والوں کے لیے اچھی خبر ہے۔ اب یوزرس بغیر پن ڈالے بھی یو پی آئی کے ذریعہ ادائیگی کر سکیں گے۔ نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) کی طرف سے یو پی آئی میں بایو میٹرک اَپڈیٹ لانے کی تیاری کی جا رہی ہے جس کے بعد یوزرس ’پن نمبر‘ ڈالنے کی جگہ فنگر پرنٹ، فیس آئی ڈی اور آئرس اسکین سے پیمنٹ کو آتھینٹکیٹ کر سکیں گے۔ این پی سی آئی اس نئی تکنیک پر کام کر رہا ہے اور اسے مستقبل میں عام یوزرس کے لیے لانچ کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
یہ قدم خاص کر ان یوزرس کے لیے فائدہ مند ہوگا جنہیں یو پی آئی پن یاد رکھنے میں پریشانی محسوس ہوتی ہے یا جو ڈیجیٹل معاملے کی کم جانکاری رکھتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بایو میٹرک پیمنٹس کے ذریعہ دھوکہ دہی کو بھی کافی حد تک روکا جا سکے گا کیونکہ یہ سسٹم یونک بایو ڈاٹا پر مبنی ہوگا۔
Published: undefined
بزنس اسٹینڈرڈ کے مطابق ادائیگی کا عمل کچھ اس طرح ہو سکتا ہے:
- کیو آر کوڈ اسکین کرنے کے بعد پن کی جگہ بایو میٹرک ویریفکیشن کا آپشن آئے گا۔
- فنگر پرنٹ اسکینر یا فون کے فیس آئی ڈی سے ویریفائی کرنے پر پیمنٹ آٹومیٹکلی کنفرم ہو جائے گا۔
- آدھار اور این پی سی آئی کا سیدھا لنک اس عمل کو ممکن بنائے گا، جس سے ٹرانزیکشن محفوظ بھی رہے گا اور آسان بھی۔
Published: undefined
بایو میٹرک پر مبنی پیمنٹ سسٹم کو محفوظ مانا جا رہا ہے کیونکہ اس میں یوزر کا ذاتی ڈاٹا (جیسے فنگر پرنٹ اور فیس ڈیٹیلس) سیدھے یو پی آئی ٹرانزیکشن سے جڑتا ہے۔ اس سے کسی اور کے ذریعہ پیمنٹ کرنا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے۔ حالانکہ کچھ سائبر ماہرین کا کہنا ہے کہ بایو میٹرک ڈاٹا کے لیک ہونے کے امکان کو بھی سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
Published: undefined
اس کے لیے حکومت اور این پی سی آئی کے ذریعہ ضروری تحفظاتی اقدامات پر کام کیا جا رہا ہے۔ سبھی بایو میٹرک ڈاٹا کو انکرپٹیڈ فارم میں رکھا جائے گا اور اسے بغیر یوزر کی منظوری کے کوئی ایکسس نہیں کر سکے گا۔
Published: undefined
یہ نئی سہولت خاص طور پر ان دیہی یا بزرگ یوزرس کے لیے مفید ہے جنہیں اسمارٹ فون استعمال کرنے یا ’پن‘ یاد رکھنے میں پریشانی ہوتی ہے۔ انہیں صرف انگوٹھا لگانا ہوگا یا فون کے کیمرہ اسکرین کے سامنے آنا ہوگا اور پیمنٹ ہو جائے گا۔ بازار، دکانوں یا گاؤں میں جہاں ابھی بھی ڈیجیٹل ادائیگی کی پہنچ کم ہے وہاں بایو میٹرک یو پی آئی پیمنٹس کے توسط سے بڑی تبدیلی آنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined