قومی خبریں

دہلی دھماکہ میں ہلاک ہونے والی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آئی سامنے، کسی کا پھیپھڑا پھٹا، کسی کی آنت پھٹی!

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کراس انجری پیٹرن بھی دیکھنے کو ملا، جس میں دھماکہ کے جھٹکے سے لوگ دیوار یا زمین سے ٹکرا گئے۔ پوسٹ مارٹم میں لاشوں اور کپڑوں پر اسپلنٹر کے ٹریس نہیں ملے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>لال قلعہ کے قریب کار دھماکہ کے بعد کا منظر، تصویر قومی آواز/ویپن</p></div>

لال قلعہ کے قریب کار دھماکہ کے بعد کا منظر، تصویر قومی آواز/ویپن

 

دہلی میں لال قلعہ کے پاس ہوئے دھماکہ میں ہلاک 12 لوگوں میں سے بیشتر کا پوسٹ مارٹم ہو چکا ہے اور اس کی رپورٹ بھی سامنے آ چکی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کئی لاشوں میں ہڈیاں ٹوٹنے اور سر پر چوٹ کے نشانات ملے ہیں۔ ساتھ ہی کچھ لاشوں میں پھیپھڑوں، کان اور پیٹ کے اندر دھماکہ کے بعد پیدا لہروں سے ہوئے نقصان کے اشارے ملے ہیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں دھماکہ سے مہلوکین کے کان کے پردے، پھیپھڑے اور آنتیں تک پھٹ گئی ہیں، جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ دھماکہ بہت تیز تھا۔ کئی لوگوں کی موت کا سبب دھماکہ سے لگی گہری چوٹ کے بعد زیادہ خون کا بہنا ہے۔

Published: undefined

کچھ مہلوکین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ’کراس انجری پیٹرن‘ دیکھنے کو ملا ہے۔ یعنی دھماکہ کے جھٹکا سے لوگ دیوار یا زمین سے ٹکرا گئے، جس نے انھیں موت کی نیند سلا دیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لاشوں اور کپڑوں پر اسپلنٹرس کے ٹریس نہیں ملے ہیں، لیکن ایسے نشانات ضرور ہیں جس سے دھماکہ میں ممکنہ طور پر کوئی فیوزن دھماکہ خیز مادہ استعمال کیے جانے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ دھماکہ خیز مادہ میں کیمیکل کون سا تھا، اس کا پتہ فورنسک جانچ میں ہی چل پائے گا۔ بیشتر لاشوں میں چوٹیں جسم کے اوپری حصہ، سر اور سینے پر مرکوز تھیں۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ اس دھماکہ میں 24 افراد زخمی بھی ہوئے تھے، جن میں سے بیشتر کا علاج اب بھی اسپتالوں میں چل رہا ہے۔ دھماکہ 10 نومبر کی شام تقریباً 6.52 بجے ہوا تھا۔ اس معاملے میں اتر پردیش، دہلی، جموں و کشمیر اور ہریانہ سے 18 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ اس دھماکہ کا سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق ہر دن کی طرح سڑکوں پر گاڑیاں آتی جاتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں، تبھی اچانک سے دھماکہ ہو جاتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined