قومی خبریں

دہلی دھماکہ کے بعد پی ایم مودی اور کھڑگے-راہل کا اظہارِ تعزیت، امت شاہ نے ہر زاویہ سے تحقیقات کا دیا بھروسہ

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بتایا کہ انھوں نے دہلی پولیس کمشنر اور اسپیشل برانچ کے سربراہ سے بات کی ہے، یہ دونوں ہی جائے وقوع پر موجود ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>جائے وقوع پر افسران سے حالات کی جانکاری لیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، تصویر ویپن/قومی آواز</p></div>

جائے وقوع پر افسران سے حالات کی جانکاری لیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، تصویر ویپن/قومی آواز

 

راجدھانی دہلی میں لال قلعہ کے قریب 10 نومبر کی شام پیش آئے کار دھماکہ نے سیکورٹی ایجنسیوں میں کھلبلی پیدا کر دی ہے۔ ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ دھماکہ کسی دہشت گردانہ سرگرمی کا نتیجہ تھا یا پھر کار کی کسی خرابی کا نتیجہ۔ اس دھماکہ کے بعد مہاراشٹر، اتر پردیش، مدھیہ پردیش سمیت ملک کی کچھ ریاستوں میں الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ دھماکہ کے بعد ایک درجن سے زائد ہلاکتوں پر سیاسی لیڈران کی تعزیتوں کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔

Published: undefined

وزیر اعظم نریندر مودی دھماکہ کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’آج شام دہلی میں ہونے والے دھماکہ میں جن لوگوں نے اپنے پیاروں کو کھویا ہے، اُن سے تعزیت۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’متاثرین کو حکام کی جانب سے مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ میں نے وزیر داخلہ امت شاہ اور دیگر حکام سے صورتِ حال کی جانکاری لی ہے۔‘‘

Published: undefined

کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے نے بھی دہلی میں ہوئے اس دھماکہ پر اپنی تعزیت کا اظہار کیا۔ انھوں نے ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب کار میں دھماکہ کی خبر سن کر بے حد افسوس ہوا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس واقعہ میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔ اس غم کی گھڑی میں ہماری ہمدردیاں اور دعائیں سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں، اور ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔‘‘ کھڑگے نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں آگے لکھا ہے کہ ’’حکومت کو چاہیے کہ ایک انتہائی سیکورٹی والے اور عموماً بھیڑ والے علاقے میں ہوئے اس دھماکہ کی فوری اور جامع تحقیقات کرے تاکہ اس غفلت اور واقعہ کے ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرایا جا سکے۔‘‘

Published: undefined

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی اس واقعہ پر اپنی فکرمندی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے پاس ہوئے کار دھماکہ کی خبر بے حد دردناک اور فکر انگیز ہے۔ اس غمناک حادثہ میں کئی بے قصوروں کی موت سے متعلق خبریں انتہائی افسوسناک ہیں۔‘‘ اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر جاری کیے گئے بیان میں وہ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’اس تکلیف کی گھڑی میں غمزدہ کنبوں کے ساتھ کھڑا ہوں اور ان کو اپنی گہری تعزیت ظاہر کرتا ہوں۔ سبھی زخمیوں کے جلد از جلد صحت یاب ہونے کی امید کرتا ہوں۔‘‘

Published: undefined

اس درمیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دھماکہ واقعہ کی ہر زاویہ سے تحقیقات کا بھروسہ دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حادثہ کی پوری جانچ کی جا رہی ہے اور سبھی پہلوؤں پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج شام تقریباً 7 بجے دہلی کے لال قلعہ کے پاس سبھاش مارگ ٹریفک سگنل پر ایک ’ہیونڈے آئی 20‘ کار میں دھماکہ ہوا۔ اس دھماکہ میں کچھ راہ گیر زخمی ہوئے ہیں اور کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید مطلع کیا کہ ’’ابتدائی رپورٹ کے مطابق کچھ لوگوں کی جان بھی گئی ہے۔ دھماکہ کی جانکاری ملتے ہی 10 منٹ کے اندر دہلی کرائم برانچ اور اسپیشل برانچ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ اس کے بعد این ایس جی، این آئی اے اور ایف ایس ایل کی ٹیموں نے بھی موقع پر پہنچ کر جانچ شروع کر دی ہے۔ آس پاس لگے سبھی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کھنگالنے کی ہدایت بھی دے دی گئی ہے۔‘‘

Published: undefined

امت شاہ نے مطلع کیا کہ دہلی پولیس کمشنر اور اسپیشل برانچ کے سربراہ سے بات چیت ہوئی ہے، وہ دونوں ہی جائے وقوع پر موجود ہیں۔ امت شاہ نے ایل این جے پی اسپتال پہنچ کر زخمیوں سے ملاقات بھی کی اور اس کے بعد جائے وقوع پہنچ کر حالات کا جائزہ بھی لیا۔ امت شاہ نے دہلی پولیس کمشنر ستیش گولچا اور دیگر افسران کے ساتھ ہنگامی میٹنگ بھی کی اور موجودہ حالات سے متعلق تفصیلی جانکاری لی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined