قومی خبریں

گنگا کے گھاٹوں پر دفن لاشوں سے متعلق عرضی الہ آباد ہائی کورٹ سے خارج، عرضی گزار کو تحقیق کرنے کی صلاح

الہ آباد اور کانپور میں گنگا کے مختلف گھاٹوں پر دفن لاشوں کو نمٹانے سے متعلق مفاد عامہ کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ مفاد عاملہ کی ایسی عرضیوں پر غور نہيں کیا جائے گا

گنگا کے ساحل پر دفن کی گئی لاشیں / Getty Images
گنگا کے ساحل پر دفن کی گئی لاشیں / Getty Images Ritesh Shukla

لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ نے الہ آباد اور کانپور میں گنگا کے مختلف گھاٹوں کے قریب دفن لاشوں کو نمٹانے سے متعلق مفاد عامہ کی عرضی کو جمعہ کے روز خارج کر دیا۔

Published: undefined

ہائی کورٹ نے اس سلسلے میں سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گنگا کے مختلف گھاٹوں کے قریب دفن لاشوں کو ہٹانے کے لئے دائر پی آئی ایل عرضی کی نوعیت صرف تشہیر نظر آتی ہے۔ اس کا مطلب اس کے سوا کچھ نہیں ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ عوامی مفاد کی ایسی عرضیوں پر غور نہيں کرے گی۔

Published: undefined

چیف جسٹس سنجے یادو اور جسٹس پرکاش پاڈیا پر مشتمل ڈویژن بنچ نے درخواست گزار کے اس مؤقف کو بھی مسترد کردیا کہ مذہبی رسومات کے مطابق لاشوں کو جلانا اور احترام کے ساتھ لاشوں کی آخری رسومات ادا کرنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ عدالت نے درخواست گزار سے پوچھا ہے کہ اس میں اس کی ذاتی رول کیا رہا ہے اور کیا اس نے خود ہی لاشیں کھودا اور اس کی آخری رسومات ادا کی ہیں۔

Published: undefined

ہائي کورٹ نے اس بات پر بھی برہمی کا اظہار کیا ہے کہ درخواست گزار نے مناسب معلومات حاصل کئے بغیر ہی عدالت میں عوامی مفاد کی عرضي ہ درج کرنے کی کوشش کی ہے۔ عدالت نے یہ درخواست خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس طرح کی درخواستوں پر جرمانہ عائد کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔

Published: undefined

عدالت نے مزید کہا کہ درخواست گزار نے ان رسومات پر کوئی تحقیق نہیں کی ہے جو گنگا کے قریب رہائش پذیر مختلف برادریوں میں پائی جاتی ہیں۔ تاہم عدالت نے اجازت دی ہے کہ درخواست گزار پوری معلومات اور تحقیق کرنے کے بعد دوبارہ درخواست دائر کرسکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined