قومی خبریں

گزشتہ 27 سالوں سے قید 94 سالہ ڈاکٹر حبیب کو مستقل پیرول پر رہا کیا جائے: مولانا ارشد مدنی

ضعیف العمری وبیماری اور کورونا وباء کی وجہ سے ڈاکٹر حبیب کی پیرول میں تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے اور تین ماہ مکمل ہوجانے کے بعد اس پر غورکیا جائے گا۔

مولانا ارشد مدنی کی فائل تصویر یو این آئی
مولانا ارشد مدنی کی فائل تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: گزشتہ 27 سالوں سے جیل میں بند عمر قید کی سزا کاٹنے والے ایک 94 سالہ ضعیف المعر شخص کو آج سپریم کورٹ نے عبوری راحت دیتے ہوئے تین ماہ کی پیرول میں مزید توسیع کر دی۔اس عبوری راحت پر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ مختلف بیماریوں، پیرانہ سالی اور کورونا کی وجہ سے انہیں مستقل پیرول پر رہا کیا جانا چاہئے۔

Published: 14 Jul 2021, 7:11 AM IST

جمعیۃ علمائے ہندکی عرضی پر عدالت نے ڈاکٹر حبیب احمد خان کی پٹیشن پر سماعت کرتے ہوئے انہیں تین ماہ کی مزید عبوری راحت دی جس کی وجہ سے اب انہیں جے پور جیل نہیں جانا پڑے گاورنہ دودن بعد انہیں جے پور جیل میں خود سپردگی کرنی پڑتی۔یہ لگاتار تیسرا موقع ہے جب سپریم کورٹ نے ڈاکٹر حبیب کی پیرول میں توسیع کی ہے۔

Published: 14 Jul 2021, 7:11 AM IST

ڈاکٹر حبیب کی مستقل پیرول پر رہائی کی عرضداشت پر سپریم کورٹ میں داخل کی گئی تھی جس پر آج دو رکنی بینچ کے جسٹس ونیت شرن اور جسٹس دنیش مہیشوری کے روبرو سماعت عمل میں آئی جس کے دوران عدالت نے کہا کہ وہ مستقل پیرول پر رہائی کا حکم دے نہیں سکتے لیکن ضعیف العمری وبیماری اور کورونا وباء کی وجہ سے ان کی پیرول میں تین ماہ کی توسیع کررہے ہیں اور تین ماہ مکمل ہوجانے کے بعد اس پر غور کریں گے۔

Published: 14 Jul 2021, 7:11 AM IST

سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ دوے،ایڈوکیٹ آن ریکارڈ گورو اگروال اور ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے عدالت کو بتایا کہ عرض گذار کو اس عمر اور خراب صحت کے مدنظر مستقل پیرول پر رہا کرنا چاہئے۔

Published: 14 Jul 2021, 7:11 AM IST

سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ دوے نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو ماضی میں تین بار پیرول پر رہا کیا جاچکا ہے اور اس نے ہمیشہ وقت سے قبل جیل میں خود سپردگی کردی تھی نیز راجستھان پیرول قانون کے مطابق تین بار پیرول پر رہاہوچکے شخص کو مستقل پیرول پرر ہا کیا جاسکتا ہے لیکن راجستھان ہائی کورٹ نے عرض گذار کی مستقل پیرول پر رہائی کی درخواست مسترد کردی کہ عرض گذار کو ٹاڈا قانون کے تحت عمر قید کی سزا ہوئی ہے لہذا ہائی کورٹ کو مستقل پیرول پر رہائی کا اختیار نہیں ہے۔

Published: 14 Jul 2021, 7:11 AM IST

سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ ڈے نے عدالت کو بتایا کہ عرضی گذار ابھی جیل واپس جانے کی حالت میں بالکل بھی نہیں ہے، جیل حکام نے خود اپنی رپورٹ میں کہا ہےکہ عرضی گذار کو مسلسل طبی نگرانی کی ضرورت ہے لہذا عرضی گذار کو مستقل پیرول پر رہا کیا جائے۔ حالانکہ عدالت نے عرضی گذار ڈاکٹر حبیب کو مستقل پیرول پر رہا نہیں کیا لیکن دوسری مرتبہ عبوری راحت دیتے ہوئے پیرول میں تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔

Published: 14 Jul 2021, 7:11 AM IST

واضح رہے کہ ڈاکٹر حبیب پیرول پر رہا ہونے کی وجہ سے پہلی بار اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید مناسکے تھے اور اب بقرعید بھی اہل خانہ کے ساتھ منائیں گے۔

Published: 14 Jul 2021, 7:11 AM IST

جمعیۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ ڈاکٹر حبیب احمد خاں کو پیرانہ سالی، مختلف بیماریوں اور کورونا وبا کی وجہ سے مستقل پیرول پر کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کے ناطے اور ضعیف العمری کی وجہ سے عدالت کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مستقل پیرول دے دینا چاہئے تاکہ وہ باقی زندگی کچھ آرام سے گزار سکیں۔ انہوں نے کہا کہ و اقعی میں ڈاکٹر حبیب کی حالت ا ب جیل میں رہنے لائق نہیں ہے، چلنے پھرنے سے معذور ہوچکے ہیں، بینائی بھی کمزور ہوچکی ہے اور بھی دیگر بیماریاں لاحق ہیں جن کا ان کے اہل خانہ علاج کررہے ہیں ۔ واضح رہے یہ مقدمہ مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علمائے مہاراشٹر قانونی امدادی کمیٹی لڑ رہی ہے۔

Published: 14 Jul 2021, 7:11 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 14 Jul 2021, 7:11 AM IST