قومی خبریں

امرناتھ یاترا: آٹھ دنوں میں 1.45 لاکھ سے زائد عقیدت مندوں نے کیے درشن، سکیورٹی کے سخت انتظامات

امرناتھ یاترا کے پہلے آٹھ دنوں میں 1.45 لاکھ سے زیادہ یاتریوں نے درشن کیے۔ جموں سے آج 6,482 یاتری روانہ ہوئے۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کے درمیان پہلگام میں ’چھڑی مبارک‘ کی پوجا کی گئی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 
IANS

امرناتھ یاترا کے آغاز کے بعد سے اب تک یاتریوں کی تعداد میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق، گزشتہ آٹھ دنوں میں ایک لاکھ پینتالیس ہزار سے زائد یاتریوں نے امرناتھ گپھا کے درشن کیے ہیں۔ جموں کے بھگوتی نگر یاتری نواسی سے آج مزید 6,482 یاتریوں کا ایک اور قافلہ وادی کشمیر کے لیے روانہ ہوا۔

یہ قافلہ دو مرحلوں میں روانہ ہوا۔ پہلے قافلے میں 107 گاڑیاں شامل تھیں جن میں 2,353 یاتری سوار تھے، جو صبح 3:20 پر بلتل بیس کیمپ کی طرف روانہ ہوا۔ دوسرا قافلہ، جس میں 161 گاڑیاں اور 4,129 یاتری شامل تھے، صبح 4:04 پر نونوان (پہلگام) بیس کیمپ کی طرف روانہ ہوا۔

Published: undefined

گزشتہ روز پہلگام میں ’چھڑی مبارک‘ کی پوجا کی گئی۔ یہ چھڑی دیوتا شیو کی مقدس گدا مانی جاتی ہے۔ اسے مہنت سوامی دیپیندر گری کی قیادت میں سری نگر کے دشنامی آکھاڑہ بھون سے پہلگام لایا گیا، جہاں اسے سب سے پہلے گوری شنکر مندر لے جا کر پوجا کی گئی۔ بعد ازاں چھڑی مبارک کو مارکنڈ سوریہ مندر لے جایا گیا، جہاں اس کا مقدس جھرنوں میں اسنان بھی کرایا گیا۔ چھڑی مبارک 9 اگست کو گپھا میں پہنچے گی، جس دن یاترا کا باضابطہ اختتام ہوگا۔

اس سال امرناتھ یاترا 3 جولائی سے شروع ہوئی ہے اور یہ 9 اگست کو شرون پورنیما اور رکشا بندھن کے دن مکمل ہوگی۔ یاترا میں شامل ہونے والے کئی یاتری جموں کے بھگوتی نگر سے روانہ ہو رہے ہیں، جبکہ متعدد یاتری بالتل اور پہلگام میں موقع پر ہی اندراج کروا رہے ہیں۔

Published: undefined

اس بار سکیورٹی کے خاص انتظامات کیے گئے ہیں، کیونکہ رواں سال 22 اپریل کو پہلگام کے بیسرن علاقے میں دہشت گردوں نے ایک بڑا حملہ کیا تھا، جس میں 26 عام شہری مارے گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز کی تعداد میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔ آرمی، بی ایس ایف، سی آر پی ایف، ایس ایس بی اور مقامی پولیس کے ساتھ ساتھ 180 اضافی سی اے پی ایف کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔

یاترا کے راستے میں آنے والے تمام ٹرانزٹ کیمپس، بیس کیمپس اور گپھا تک کے تمام راستوں پر سکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔

Published: undefined

یاتری کشمیر کے بلند و بالا پہاڑوں میں واقع 3,888 میٹر کی بلندی پر موجود گپھا تک دو مختلف راستوں سے پہنچتے ہیں۔ پہلگام راستے سے سفر کرنے والے یاتری چنڈن واری، شیش ناگ اور پنچ ترنی سے ہوتے ہوئے تقریباً 46 کلومیٹر کی پیدل یاترا کرتے ہیں، جو چار دن میں مکمل ہوتی ہے۔ بالتل راستے سے یاتری 14 کلومیٹر کا پیدل سفر کر کے ایک ہی دن میں درشن کر کے واپس بیس کیمپ آ جاتے ہیں۔ اس سال حفاظتی وجوہات کے باعث ہیلی کاپٹر سروس فراہم نہیں کی جا رہی۔

گپھا میں موجود برف کا شیو لنگ، جو چاند کے گھٹنے بڑھنے کے ساتھ تبدیل ہوتا ہے، بھگوان شیو کی قوت کا مظہر مانا جاتا ہے۔ عقیدہ ہے کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں شیو نے پاروتی کو امرتا اور ابدی زندگی کا راز سنایا تھا، اسی لیے یہ یاترا ہندو دھرم میں انتہائی مقدس مانی جاتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined