کانوڑ یاترا کے پیش نظر دہلی میں وی ایچ پی نے شروع کی نئی مہم، دکانوں کو دیا جا رہا ’سناتنی سرٹیفکیٹ‘
اس مہم کو انجام دینے کے لیے وی ایچ پی نے دہلی کے 173 بلاکوں میں 150 ٹیمیں بنائی ہیں۔ یہ ٹیمیں مقامی مذہبی اداروں اور تنظیموں کے تعاون سے سروے کر رہی ہیں۔

کانوڑ یاترا کی فائل تصویر
ساون کا مہینہ شروع ہوتے ہی کانوڑیے بھی سڑکوں پر نظر آنے لگے ہیں۔ اس کانوڑ یاترا کے پیش نظر وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے دہلی میں ایک خصوصی مہم کی شروعات کر دی ہے۔ دہلی کی دکانوں، خصوصاً شیو بھکتوں کے راستے پر موجود دکانوں کو ’سناتنی سرٹیفکیٹ‘ جاری کرنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ وی ایچ پی کی اس پیش قدمی کا مقصد سبزی پر مشتمل کھانے کی چیزیں فروخت کرنے والی دکانوں کو ’سناتنی ہندو سنسکرتی‘ قرار دیتے ہوئے سرٹیفکیٹ دینا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وی ایچ پی کی تیار کردہ ٹیمیں ریسٹورینٹ، کرانہ اسٹور اور ہوٹل میں فروخت ہو رہے سامانوں اور ان کی رسوئی میں رکھی چیزوں کی ٹیسٹنگ کے بعد انھیں اسٹیکر دے رہے ہیں۔ اس اسٹیکر پر لکھا ہے ’یہ بزنس ایک سناتن ہندو ادارہ سے جڑا ہے اور سناتن مذہب کے تحت ہی چلتا ہے‘۔ اس سے لوگوں کو دور سے ہی پتہ چل جائے گا کہ وہ جس جگہ کھانا کھا رہے ہیں، اسے ’سناتنی سرٹیفکیٹ‘ حاصل ہے۔
اس مہم کو انجام دینے کے لیے وی ایچ پی نے دہلی کے 173 بلاکوں میں 150 ٹیمیں بنائی ہیں۔ یہ ٹیمیں مقامی مذہبی اداروں اور تنظیموں کے تعاون سے سروے کر رہی ہیں۔ وی ایچ پی لیڈر سریندر گپتا نے بتایا کہ یہ مہم جولائی کے پورے ماہ چلے گی اور تقریباً 5000 دکانوں کے تجزیہ کا ہدف رکھا گیا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اس پیش قدمی کا مقصد دہلی سے ہو کر ہریانہ اور راجستھان جانے والے پاکیزہ ’گنگا جَل‘ لے جانے والے عقیدتمندوں کے لیے پاکیزگی برقرار رکھنا ہے۔ جب وہ سناتنی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والے ہوٹل میں کھانا کھائیں گے، تو کئی طرح کی آسانیاں پیدا ہو جائیں گی۔
واضح رہے کہ دہلی میں کانوڑ یاترا کی تیاریوں کے پیش نظر ریاستی وزیر کپل مشرا نے گوشت کی دکانیں بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کانوڑ یاترا کے راستے پر گوشت کی دکانیں اور ایسی دکانیں جو مسافروں کو پریشانی پہنچا سکتی ہیں، بند رکھی جائیں گی۔ ساتھ ہی دہلی کے میئر راج بَل نے بھی اس پیش قدمی کی حمایت کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پہلے لوگوں سے دکانیں بند کرنے کے لیے اپیل کی جائے گی، اور اپیل نہ ماننے پر ایم سی ڈی کی طرف سے ہدایت جاری کی جا سکتی ہے۔ یہ قدم کانوڑ یاتریوں کے لیے بہتر سہولیات یقینی بنانے اور مذہبی جذبات کا احترام کرنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔