قومی خبریں

اپوزیشن کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا نے مودی اور راجناتھ سے حمایت کا کیا مطالبہ

اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار یشونت سنہا اپنی جیت کے لیے پوری کوششیں کر رہے ہیں، وہ لگاتار مہم چلا رہے ہیں اور سرکردہ لیڈران سے بات چیت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

یشونت سنہا، تصویر سوشل میڈیا
یشونت سنہا، تصویر سوشل میڈیا 

آئندہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار اور سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے بی جے پی کے سرکردہ لیڈران لال کرشن اڈوانی، پی ایم نریندر مودی اور مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔ 84 سالہ یشونت سنہا اٹل بہاری واجپئی کی حکومت مین مرکزی وزیر مالیات اور مرکزی وزیر خارجہ رہ چکے ہیں۔ 18 جولائی کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں مرکز میں برسراقتدار بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے نے دروپدی مرمو کو اپنا امیدوار مقرر کیا ہے۔ مرمو نے 24 جون کو وزیر اعظم مودی سمیت سرکردہ لیڈران کی موجودگی میں نامزدگی کا پرچہ داخل کیا تھا۔ مرمو کو کئی غیر این ڈی اے پارٹیوں کی بھی حمایت حاسل ہے اس لیے ان کی جیت کے امکانات روشن نظر آ رہے ہیں۔

Published: undefined

اس درمیان اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار یشونت سنہا بھی اپنی جیت کے لیے پوری کوششیں کر رہے ہیں۔ وہ لگاتار اپنی جیت کے لیے مہم چلا رہے ہیں اور سرکردہ لیڈران سے بات چیت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ یشونت سنہا نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے رابطہ کیا۔ پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق انھوں نے دونوں لیڈروں سے اپنی امیدواری کی حمایت کرنے کی گزارش کی۔ یشونت سنہا نے بی جے پی کے بزرگ لیڈر لال کرشن اڈوانی سے بھی آشیرواد مانگا۔ اٹل حکومت میں اڈوانی جب نائب وزیر اعظم تھے تو اس حکومت میں یشونت سنہا مرکزی وزیر تھے۔ طویل وقت تک بی جے پی میں رہنے کے بعد انھوں نے پارٹی چھوڑ دی تھی۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق یشونت سنہا نے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو بھی فون کیا۔ سنہا نے انھیں یاد دلایا کہ ان کی پارٹی جے ایم ایم نے اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ جمعہ کو یشونت سنہا جھارکھنڈ سے اپنی تشہیر شروع کرنے والے تھے، لیکن اب جب کہ جے ایم ایم نے بھی سنتھال قبائلی لیڈر دروپدی مرمو کی حمایت کرنے کا اشارہ دیا ہے، تو یشونت سنہا نے جھارکھنڈ کے پروگرام کو ملتوی کر دیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined