تصویر سوشل میڈیا
ہندوستان اس وقت 26واں کارگل وجے دوس عقیدت کے ساتھ منا رہا ہے اور ملک بھر میں شہداء کو یاد کرنے کی تقاریب جاری ہیں۔ اس موقع پر کانگریس کے سرکردہ رہنماؤں نے کارگل جنگ میں قربانیاں دینے والے فوجی جوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کی قربانی کو ہندوستانی اتحاد، جرأت اور قومی وقار کی علامت قرار دیا۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا، ’’کارگل وجے دوس کے موقع پر، ملک کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہیدوں کو سو سو سلام اور دلی خراجِ عقیدت پیش کرتا ہوں۔ ہندوستان ہمیشہ ان کا اور ان کے اہل خانہ کا مرہونِ منت رہے گا۔ جے ہند!‘‘
Published: undefined
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اپنے پیغام میں ملک کے سپاہیوں، سابق فوجیوں اور شہداء کے خاندانوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے لکھا، ’’کارگل وجے دوس پر ہم اپنی بہادر افواج، سابق فوجیوں، ان کے خاندانوں اور تمام ہندوستانیوں کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ہم اپنے اُن شہیدوں کو سر جھکا کر سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے مادر وطن کی سرزمین کی حفاظت کرتے ہوئے اعلیٰ ترین قربانی دی۔ ان کی ناقابلِ تسخیر ہمت اور بہادری ہمیشہ آنے والی نسلوں کے لیے تحریک رہے گی۔‘‘
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے کارگل کی بلندیوں پر لڑنے والے جوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے لکھا، ’’کارگل وجے دوس ہماری جانباز فوج کی جراًت، شجاعت اور قربانی کی یاد دلاتا ہے۔ کارگل جنگ میں ہمارے بہادر جوانوں نے مشکل حالات کا سامنا کرتے ہوئے، اپنی جان کی بازی لگا کر ملک کی حفاظت کی۔ ملک کے لیے عظیم قربانی پیش کرنے والے تمام بہادر شہیدوں کو سلام۔ جے ہند!"
کانگریس پارٹی کے سرکاری ایکس ہینڈل سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا، ’’کارگل وجے دوس ہمارے بہادر جوانوں کی لاثانی ہمت اور شجاعت کی نہ مٹنے والی داستان ہے۔ ہم ملک کی حفاظت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے والے بہادرو کو سلام پیش کرتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
کارگل وجے دوس نہ صرف ایک جنگی فتح کی سالگرہ ہے بلکہ یہ ہندوستان کی یکجہتی، عزم اور قربانی کے جذبے کی یادگار ہے۔ یہ دن ان سپاہیوں کی بہادری کا گواہ ہے جنہوں نے 1999 میں ناقابلِ یقین حالات میں لڑتے ہوئے وطن کی سرحدوں کا دفاع کیا۔ کانگریس کے ان پیغامات میں صرف شہداء کو سلام ہی نہیں، بلکہ کارگل کی قربانیوں کو قومی شعور کا مستقل حصہ بنانے کی کوشش بھی جھلکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined