قومی خبریں

اومیش پال قتل معاملہ: عتیق کی بہن عائشہ نوری پر بھی کسا شکنجہ، ملزموں کو بھگانے میں مدد کرنے کا الزام

عائشہ کے شوہر کو پولیس پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے، ان کے شوہر کو بھی انہی الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اب پولیس عائشہ کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>عتیق احمد / آئی اے این ایس</p></div>

عتیق احمد / آئی اے این ایس

 

لکھنؤ: اومیش پال قتل کیس میں عتیق کی بہن عائشہ نوری کو ملزم بنایا گیا ہے۔ عائشہ پر الزام ہے کہ اس نے اومیش پال کے شوٹرز کو فرار ہونے میں مالی مدد کی تھی۔ عائشہ کے شوہر کو پولیس پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے، ان کے شوہر کو بھی انہی الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اب پولیس عائشہ کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Published: undefined

پولس کی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ 24 فروری کو امیش پال کے قتل کے بعد مفرور ملزم گڈو مسلم 5 مارچ کو میرٹھ میں عائشہ کے گھر پہنچا تھا۔ عائشہ اور اس کے ڈاکٹر شوہر اخلاق احمد نے مبینہ طور پر گڈو سے گرم جوشی سے ملاقات کی اور فرار ہونے میں اس کی مالی مدد کی۔

Published: undefined

اگلے دن یعنی 6 مارچ کو عائشہ نوری اپنی بیٹی عنزلہ نوری کے ساتھ الہ آباد پہنچیں۔ انہوں نے بھائی اشرف کی اہلیہ زینب فاطمہ کے ساتھ پریس کانفرنس کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میرے دونوں بھائی عتیق احمد اور اشرف بے گناہ ہیں اور ان کی جان کو خطرہ بھی ہے۔ عائشہ نے الزام لگایا تھا کہ کچھ سینئر پولیس افسران ان بھائیوں کے انکاؤنٹر کی سازش کر رہے ہیں۔

Published: undefined

6 مارچ کو ہی عائشہ کے شوہر اخلاق کی کار سندیپن گھاٹ تھانہ علاقے کے کوشامبی میں لاوارث پائی گئی تھی۔ چوکی انچارج ہررائے پور کرشنا کمار یادو اور سندیپن گھاٹ پولیس اسٹیشن کے سربراہ راکیش رائے اس کار کو تھانے لے آئے اور اسے لاوارث درج کرایا۔ جب ایس پی کو اس کا علم ہوا تو چوکی انچارج ہررائے پور کرشنا کمار یادو اور سندیپن گھاٹ پولیس اسٹیشن کے سربراہ راکیش رائے کو غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا۔

Published: undefined

اخلاق احمد کو الہ آباد پولیس اور ایس ٹی ایف کو عتیق کے بہنوئی اخلاق کی کار کی اطلاع ملنے کے بعد میرٹھ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پولس نے ان پر اومیش پال فائرنگ کے تبادلے میں سازش کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ اخلاق احمد نے اومیش پال قتل کیس کے ملزمین کی مالی مدد کی تھی۔ امیش پال قتل کیس کے بعد اخلاق سے پہلے بھی کئی بار پوچھ گچھ کی گئی تھی اور پھر چھوڑ دیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined