قومی خبریں

شمال مشرق: سی اے بی کے خلاف عوامی غصہ پھوٹا، معمولات زندگی متاثر

سی اے بی کے خلاف شمال مشرقی خطہ میں زبردست احتجاج جاری ہے،  مقامی باشندوں کو خوف ہے کہ باہری لوگوں کے داخلے سے ان کی شناخت اور روزی خطرے میں پڑ سکتی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

گوہاٹی: پارلیمنٹ سے پیر کے روز منظور کئے گئے شہریت ترمیمی بل (سی اے بی)کے خلاف شمال مشرقی خطہ میں زبردست احتجاج کیا جا رہا ہے۔ نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹ یونین (این ای ایس او) طرف سے بند بلایا گیا ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں کے مقامی باشندوں کو خوف ہے کہ باہری لوگوں کے داخلے سے ان کی شناخت اور روزی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

Published: undefined

گوہاٹی یونیورسٹی اور ڈبروگڑھ یونیورسٹی نے کل ہونے والے اپنے تمام امتحانات ملتوی کر دیئے ہیں۔ بند کے اعلان سے آسام میں معمولات زندگی بےحد متاثر ہوئی ہے اور کئی سیاسی پارٹیوں اور تنظیموں نے بند کی حمایت کی ہے۔

Published: undefined

مظاہرین نے بل کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے ٹائروں کو آگ کے حوالے کرکے قومی شاہراہ کو بند کردیا ہے۔ مظاہرین نے ریلوے ٹریک پر بھی احتجاج کیا، جس کی وجہ سے ریلوے ٹریفک بھی متاثر ہوا۔ مظاہرین نے بند کے دوران کئی گاڑیوں کو نقصان بھی پہنچایا ہے اور کئی جگہوں پر پولس اور سلامتی دستوں کے ساتھ جھڑپوں کی بھی خبریں ہیں۔

Published: undefined

بند ہونے کی وجہ سے ہزاروں ٹرک بنگال سرحد پر پھنسے

’شہریت ترمیمی بل‘ کے خلاف پورے آسام میں احتجاج ہو رہے ہیں اور اس کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں سے آسام جانے والے ہزاروں ٹرک آسام کی سرحد سے متصل علی پور دوار اور دیگر علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔۔

Published: undefined

تصویر یو این آئی

ٹرک ڈرائیوروں کو آسام جانے کے لئے بنگال کی سرحد عبور کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ آسام بنگال سرحد پر علی پوردوار ضلع کے بارویسہ میں مختلف ریاستوں کے ہزاروں ٹرک جام میں پھنس گئے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ آسام میں آج ’کیب‘ کے خلاف ریاست گیر بند کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہاں پھنسے ہوئے ٹرک ہڑتال ختم ہونے کے بعد ہی آسام میں داخل ہوسکیں گے۔

گھنٹوں یہاں پھنسے ٹرک ڈرائیور ہردیپ نے بتایا کہ وہ سامان لادنے کے بعد بالائی آسام کے لئے دہلی سے آئے ہیں۔ آسام بند ہونے کی وجہ سے وہ یہاں رک گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی طرح کی پریشانی میں پھنسنے سے بہترانتظار کرنا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined