پی ایم مودی
سنسد ٹی وی اسکرین شاٹ
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو لوک سبھا میں کہا کہ آپریشن سندور کے دوران دنیا کے کسی رہنما نے پاکستان کے ساتھ فوجی کارروائی روکنے کے لیے نہیں کہا تھا۔ اپوزیشن کے ان الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہ پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دباؤ پر روکی گئی، وزیراعظم نے کہا کہ ’’آپریشن سندور کے دوران دنیا کے کسی رہنما نے اسے روکنے کو نہیں کہا۔‘‘
Published: undefined
وزیر اعظم مودی نے لوک سبھا میں ’آپریشن سندور‘ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے یہ وضاحت پیش کی اور کہا کہ ’’آپریشن سندور کے دوران امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے فون پر بات چیت کے دوران کہا تھا کہ پاکستان ایک بڑا حملہ کرنے والا ہے، تو میرا جواب تھا کہ اگر پاکستان کا یہ ارادہ ہے تو اسے اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ ہم بڑا حملہ کرکے جواب دیں گے۔‘‘
Published: undefined
پی ایم مودی کا کہنا ہے کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں ہم گولیوں کا جواب گولوں سے دیں گے۔ آپریشن سندور کے دوران ہم نے پاکستان کی فوجی طاقت کو تباہ کیا، یہ ہمارا ردعمل تھا، یہ ہمارا جذبہ تھا۔ آج پاکستان کو اچھی طرح معلوم ہو گیا ہے کہ ہندوستان کا ہر ردعمل پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔ مستقبل میں ضرورت پڑی تو ہندوستان کچھ بھی کر سکتا ہے۔
Published: undefined
اپنی تقریر کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ وہ لوک سبھا میں دہرانا چاہتے ہیں کہ آپریشن سندور جاری ہے۔ پاکستان نے آئندہ ہمت کی تو منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔ آج کا ہندوستان خود اعتمادی سے بھرا ہوا ہے۔ ملک خود انحصاری کا منتر لے کر پوری طاقت کے ساتھ تیز رفتاری سے آگے بڑھے گا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ آپریشن سندور کے دوران ہندوستان نے اتنا بڑا حملہ کیا کہ پاکستان نے سوچا بھی نہیں تھا۔ ہندوستان نے پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز، جو کہ ہندوستان کی کارروائی سے حیران رہ گئے، نے اسے روکنے کی درخواست کی۔ پاکستان نے کہا بس کرو، بہت مارا، اب اور نہیں، حملہ بند کرو۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined