قومی خبریں

قرآنِ کریم میں ایک نقطہ کی بھی ترمیم و تبدیلی کی گنجائش نہیں: مولانا ولی رحمانی

قرآن کی کسی آیت میں تبدیلی کا سوچنا تو دور اس کے زیر و زبر اور ایک نقطہ تک میں بھی ترمیم کی گنجائش نہیں ہے۔

علامتی تصویر بشکریہ ایجپٹ ٹوڈے
علامتی تصویر بشکریہ ایجپٹ ٹوڈے 

قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی نازل کی ہوئی کتاب ہے،اس بات پر پوری دنیا کے تمام فرقوں کے مسلمانوں کامکمل اتفاق ہے کہ قران کریم اپنی اصلی نازل شدہ صورت میں پوری دنیا میں موجود ہے،اور ان شاء اللہ رہتی دنیا تک باقی رہے گا۔یہ بات انہوں نے آج یہاں جاری ریلیز میں کہی ہے۔

Published: 13 Mar 2021, 6:40 AM IST

ریلیز کے مطابق قرآن کی کسی آیت میں تبدیلی کا سوچنا تو دور اس کے زیر و زبر اور ایک نقطہ تک میں بھی ترمیم کی گنجائش نہیں ہے۔آج تک جتنے لوگوں نے قرآن کریم پر اعتراض کرنے کی کوشش کی انہیں منہ کی کھانی پڑی اور وہ اپنے ارادہ میں ناکام و نامراد ہوئے۔یوپی کے شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے قرآن کریم کی 26 آیتوں کے بارے میں سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے، یہ صرف پبلسٹی حاصل کرنے کا ایک اسٹنٹ اور ایسے سیاسی مفادات حاصل کرنے کی غرض سے ہے جو ذاتی نوعیت کے ہیں،یہ باتیں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نے وسیم رضوی کی قرآن کریم کے بارے میں حالیہ بدتمیزیوں پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہیں۔

Published: 13 Mar 2021, 6:40 AM IST

جنرل سکریٹری بورڈ نے مزید کہا کہ وسیم رضوی کی یہ حرکت کوئی نئی نہیں ہے، ایسی بد تمیزیاں وہ اسلام، مسلمانو ں اور شعائر اسلام کے بارے میں ماضی میں بھی کرتے رہے ہیں، جو لوگ اس سے واقف ہیں اور خبروں پر نگاہ رکھتے ہیں اور وہ اس کو اچھی طرح جانتے ہیں۔اس بار انہوں نے نہ صرف قرآن کریم کے بارے میں بلکہ سیدنا حضرت ابو بکر صدیق،حضرت سیدنا عمر فاروق، حضرت سیدنا عثمان اور امہات المومنین رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بارے میں بڑی بُری باتیں کہیں ہیں۔خلفاء راشدین، امہات المومنین اور صحابہ کی جماعت مقدسوں کی جماعت ہے، کوئی مومن ان کے خلاف زبان کھولنے کی جسارت نہیں کرسکتا،ان کے خلاف زہر اگلنے والے شخص کی اسلام میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

Published: 13 Mar 2021, 6:40 AM IST

مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نے آگے کہا کہ قرآن مجید کی آیتوں کو ہٹانے یا مٹانے کا مسئلہ کسی فرقہ یا مسلک سے تعلق نہیں رکھتا بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے متفقہ عقیدہ سے اس کا تعلق ہے، اس لیے میں مسلمانوں کی تمام جماعتوں خواہ وہ شیعہ ہوں، سنی ہوں، بوہرہ ہوں، دیوبندی ہوں، بریلوی ہوں، اہل حدیث ہوں یا کسی بھی فرقہ سے تعلق رکھتے ہوں اپیل کرتاہوں کہ اس معاملہ میں اشتعال میں آنے کی،احتجاج و مظاہرہ، دھرنا یا جلسہ جلوس کرنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے، معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ٹیم اس معاملہ کو شروع سے دیکھ رہی ہے، اور اس نے ماہرین قانون کے مشورے سے اپنا موقف تیار کر لیا ہے،پٹیشن تیار ہو رہی ہے، اعلیٰ قانون دانوں کے مشورہ کے مطابق مناسب وقت پر سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔اور پوری مضبوطی سے سپریم کورٹ میں مسلمانوں کا موقف رکھا جائے گا۔

Published: 13 Mar 2021, 6:40 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Mar 2021, 6:40 AM IST