قومی خبریں

آرین کو پھنسانے والی این سی بی نے 3 افراد کو بی جے پی سے تعلقات کی بنا پر رہا کر دیا: نواب ملک

این سی پی کے ترجمان نواب ملک نے ایک روز قبل بھی آرین خان کا یہ کہہ کر دفاع کیا تھا کہ دراصل آرین خان کو گرفتار کر کے شاہ رخ خان کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

آرین خان
آرین خان 

ممبئی: کروز پر ڈرگس پارٹی میں شامل ہونے کے الزام میں گرفتار بالی ووڈ اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کا این سی پی (نیشنلسٹ کانگریس پارٹی) نے دفاع کیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان اور ریاستی وزیر نواب ملک نے ایک پریس کانفرنس کر کے این سی بی (نارکوٹکس کنٹرول بیورو) اور بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) پر حملہ بولا۔

Published: undefined

این سی پی کے ترجمان نواب ملک نے ایک روز قبل بھی آرین خان کا یہ کہہ کر دفاع کیا گیا تھا کہ دراصل آرین خان کو گرفتار کر کے شاہ رخ خان کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ مہینوں سے کرائم رپورٹرز کو ایسی اطلاعات موصول ہو رہی تھیں کہ شاہ رخ کو کچھ لوگ نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرین خان کو فرضی معاملہ میں پھنسایا جا رہا ہے۔

Published: undefined

نواب ملک نے ہفتہ کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ این سی بی نے کہا ہے کہ کروز پارٹی سے 8 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس دن پارٹی سے 11 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، 3 افراد کو بی جے پی سے تعلقات ہونے کے سبب رہا کر دیا گیا تھا۔

Published: undefined

نواب ملک نے کہا کہ جن تین افراد کو این سی بی نے رہا کر دیا ان کے نام رشبھ سچ دیوا، پرتیک گابا اور عامر فرنیچروالا ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آرین خان کے پاس سے این سی بی کو کچھ بھی برآمد نہیں ہوا تھا۔ نیز آرین کو پھنسانے کے لئے پرتیک گابا اور عامر فرنیچر والا کروز پر لے کر گئے تھے اور بعد میں ان دونوں کو رہا بھی کر دیا گیا۔

Published: undefined

نواب ملک نے کہا کہ جس شپ پر 1300 افراد سوار تھے اس میں سے 8 افراد کو گرفتار کیا گیا، ہمارے پاس اطلاع ہے کہ بی جے پی کے مقامی اور دہلی میں بیٹھے لیڈران نے رشبھ سچ دیوا، پرتیک گابا اور عامر فرنیچر والا کی رہائی کے لئے فون کال کی تھیں۔ این سی بی آفیسر سمیر وانکھیڑے کو اس کا جواب دینا ہوگا کہ آخر انہیں کیوں چھوڑ دیا گیا؟ یہ بھی بتانا ہوگا کہ رہا کرنے سے پہلے ان سے کیا پوچھ گچھ کی گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined