قومی خبریں

عائشہ کی خودکشی سے مسلم سماج میں بےچینی، جہیز کےخلاف مہم چلانےپر زور

مفتی محمد منظور ضیائی نےتمام ائمہ مساجد سے اپیل کی ہے کہ وہ خطبہ جمعہ میں جہیز کی لعنت کو اپنا موضوع بنائیں اور لوگوں میں اس کے خلاف بیداری پیدا کریں۔

علامتی تصویر بشکریہ ڈیلی بنگلہ دیش
علامتی تصویر بشکریہ ڈیلی بنگلہ دیش 

احمد آباد کی لڑکی عائشہ کی خودکشی نے مسلم سماج کو ہلا کر رکھ دیا ہےاور ائمہ فکرمند نظر آ رہے ہیں۔ ائمہ کا اب زور ہے کہ جہیز کےخلاف بیداری مہم چلائی جائے۔عائشہ کی خود کشی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے عالم دین مفتی محمد منظور ضیائی نےکہاکہ خودکشی اسلام میں حرام ہے اور اس کی کسی بھی حالت میں گنجائش نہیں لیکن عائشہ عارف خان یا وہ تمام لڑکیاں جن کو جہیز کےلیے طرح طرح سےستایا جاتا ہے ان کی تکلیف کا بھی معاشرہ کو احساس کرنا ہوگا۔

Published: undefined

مفتی ضیائی نے کہاکہ جہیز کی وجہ سے لاکھوں شادی شدہ مسلم بچیاں ناقابل برداشت اذیتوں سے گزر رہی ہیں۔انہوں نے بہت ہی افسوس سے کہا کہ کبھی کبھی ان بچیوں کو زندہ جلادینے یا کسی اور طریقے سے ماردینے یا خودکشی جیسے کسی انتہائی اقدام کی خبر پورےمعاشرے کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتی ہیں جیسا کہ عائشہ کے معاملہ میں پورا مسلم معاشرہ سکتہ میں آگیا ہے۔

Published: undefined

مفتی ضیائی نے ملک بھر کے تمام ائمہ مساجد سے اپیل کی ہے کہ وہ خطبہ جمعہ میں جہیز کی لعنت کو اپنا موضوع بنائیں، لوگوں میں اس کے خلاف بیداری پیدا کریں اور ا ن تمام بچیوں کےلیے جنہیں جہیز کےلیے پریشان کیا جارہا ہے ان کی کونسلنگ کریں ۔اس میں مذہبی رہنما نہایت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے علمائے کرام اور ائمہ مساجد سے اپیل کی ہے کہ وہ شادی کی ایسی تقریبات میں شرکت نہ کریں جہاں جہیز کا لین دین ہورہا ہو۔

Published: undefined

واضح رہےعائشہ نےخودکشی سےپہلے ایک ویڈیو بنائی اور اس کو پوسٹ کر دیا۔مرحومہ عائشہ نے اس ویڈیو میں اپنی روداد سناتےہوئے کہا کہ وہ اس سب سے تھک چکی ہے اور اب وہ دنیا چھوڑنا چاہتی ہیں۔عائشہ نےخودکشی سےپہلےاپنے والدین سے بھی بات کی اور والدین نے اسےبہت سمجھانےکی کوشش کی لیکن اس نے خودکشی کرلی۔ عائشہ کی خودکشی نے جہیز کی لعنت کو اجاگر کیا ہے اور عوام اس خودکشی سےپوری طرح ہل کر رہ گئےہیں۔ دہلی کی فتحپوری شاہی مسجدکےامام مفتی مکرم نے بھی اس سارے معاملہ پر اپنی تشویش کااظہار کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined