پرتاپ گڑھ: مسلمانوں کا ووٹ حاصل کرنے کے لئے ایک پارٹی مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکا کر ان کے ووٹ کاٹ کر بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لئے کوشاں ہے، جس سے مسلمانوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے اور اپنے ووٹ ایسی پارٹی کو دینے سے پرہیز ضرور کریں۔ ہم سبھی کو مسلم قیادت کے بجائے مبینہ سیکولر و بی جے پی کی پالیسیوں و مسلم مخالف طریقہ کار کے خلاف مہم چلانا ہے کیوںکہ انہیں سے مسلم و سیکولر ووٹ منسلک ہے۔ پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے میڈیا کو جاری بیان میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔
Published: undefined
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے پیس پارٹی سے خطرہ سمجھ کر صرف ایک اشتہار کی بنیاد پر انہیں جیل بھیج کر این ایس اے لگا دیا اور ایک پارٹی وہ ہے جو کھلے عام جذبات کو بھڑکا رہی ہے۔ اس کے خلاف کوئی کارروائی اس لئے نہیں کی جارہی ہے کہ بی جے پی کو اس پارٹی سے فائدہ ہے۔ مذکورہ پارٹی مسلمانوں کی ہمدرد ہونے کا دعوی تو کرتی ہے، مگر دیگر مسلم پارٹیوں کے ساتھ مل کر انتخاب لڑنا نہیں چاہتی۔ اس پارٹی کا مقصد جذبات بھڑکا کر ووٹ کاٹ کر بی جے پی کو فائدہ پہنچانا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی کے بغیر کسی بھی سیکولر پارٹی کے لئے زیر اقتدار آنا ممکن نہیں۔ یہ دیکھا جا رہا ہے کہ اس مرتبہ مبینہ سیکولر پارٹیاں مسلمانوں کے درمیان نہ جا کر وہ بی جے پی کی راہ پر گامزن ہیں۔ وہ مسلمانوں کا نام لینے سے خوفزدہ ہیں کہ کہیں ان سے ہندو ووٹ ناراض نہ ہو جائے، جبکہ یہاں کی 85 فیصدی عوام سیکولر ہے۔ پیس پارٹی کی کھلی پالیسی سب کو ساتھ لے کر چلنے کی ہے، پیس پارٹی کسی کے جذبات کو بھڑکانے کی سیاست نہیں کرتی بلکہ سب کا احترام کرتی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی کے ساتھ سبھی ذات و مذہب کے لوگ ہیں لیکن ایک پارٹی وہ ہے جو گھوم گھوم کر جذبات کو بھڑکا کر مسلمانوں کو مشتعل کرنے کا کام کر رہی ہے، اس کا صرف ایک ہی مقصد ووٹ کاٹ کر بی جے پی کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے عوام خصوصی طور سے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جذبات کو بھڑکانے والوں کی مخالفت کر اپنا ووٹ مذکورہ پارٹی کو دینے سے پرہیز کریں۔ ایسا نہ ہو کی جذبات میں بہہ کر پھر پچھتانا پڑے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined