قومی خبریں

ایم پی: جوڈیشل مجسٹریٹ کے گھر پر حملہ، شرپسندوں کا ہنگامہ، پتھراؤ اور جان سے مارنے کی دھمکیاں

مدھیہ پردیش کے انوپ پور ضلع میں شرپسندوں نے جوڈیشل مجسٹریٹ امن دیپ سنگھ چاوڑا کے گھر پر حملہ کیا، گیٹ توڑ کر پتھراؤ کیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

علامتی تصویر: آئی اے این ایس

 

مدھیہ پردیش کے ضلع انوپ پور سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں شرپسندوں نے جمعہ کی رات جوڈیشل مجسٹریٹ امن دیپ سنگھ چاوڑا کی سرکاری رہائش گاہ پر حملہ کر دیا۔ رات کے اندھیرے میں اچانک کچھ نامعلوم افراد مجسٹریٹ کے گھر کے باہر جمع ہوئے، شور شرابہ کیا، نازیبا الفاظ کہے اور پھر گیٹ توڑ کر احاطے میں داخل ہو گئے۔ انہوں نے گھر کے باہر نصب لیمپ اور دیگر لوہے کے سامان کو نقصان پہنچایا اور اس کے بعد پتھراؤ شروع کر دیا۔

Published: undefined

حملہ آوروں کی جانب سے کی گئی توڑ پھوڑ اور پتھراؤ کے دوران مجسٹریٹ اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔ واقعہ اتنا اچانک پیش آیا کہ گھر والے شدید خوف میں مبتلا ہو گئے۔ اس وقت جج سو رہے تھے، شور شرابہ سن کر جب وہ باہر نکلے تو حملہ آور اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے۔

Published: undefined

واقعے کے فوراً بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے بھالوماڑا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ ایف آئی آر میں انہوں نے واضح طور پر ذکر کیا کہ حملہ صرف املاک کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے نہیں کیا گیا بلکہ یہ ایک منظم دھمکی تھی جو ان کی جان کو خطرے میں ڈالنے کے ارادے سے دی گئی۔

اس واقعے سے عدالتی برادری میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ اطلاع ملتے ہی ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مطیع الرحمن اپنی ٹیم کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 35 کلو میٹر دور پیش آیا۔ پولیس نے فوری طور پر مقدمہ درج کرتے ہوئے حملہ آوروں کی شناخت اور پس منظر کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

Published: undefined

ایس پی مطیع الرحمن کے مطابق، تعزیرات ہند (بی این ایس) کی کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جن میں 224 (سرکاری ملازم کو دھمکانا)، 296 (فحش حرکت)، 324 (شرارت)، 331(6) (گھر میں دراندازی)، 333 (زخمی کرنے کی تیاری) اور 351(3) (جان سے مارنے کی دھمکی) شامل ہیں۔

پولیس اس امکان کی بھی جانچ کر رہی ہے کہ آیا حملہ کسی حالیہ عدالتی فیصلے یا مقدمے سے جڑا ہوا ہے۔ فی الحال علاقے میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور پولیس نے قریبی علاقوں میں مشتبہ افراد کی تلاش تیز کر دی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined