سوشل میڈیا
شملہ: ہماچل پردیش میں مانسون کی بارش نے شدید تباہی مچائی ہے، جس کے باعث گزشتہ 13 دنوں کے دوران 63 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ 40 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ ریاست میں انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ مالی و زرعی شعبے کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، جس کی ابتدائی مالیت 400 کروڑ روپے سے تجاوز کر چکی ہے۔
Published: undefined
مانسون کی اس قدرتی آفت کا سب سے زیادہ اثر ضلع منڈی پر پڑا ہے، جہاں اب تک 17 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً 30 افراد لاپتہ ہیں۔ منڈی کے تھوناگ اور بگسایڈ علاقوں میں شدید نقصان ہوا ہے، جو سابق وزیراعلیٰ و اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر کے اسمبلی حلقے میں آتے ہیں۔ اس کے علاوہ کرسوگ اور دھرم پور میں بھی املاک کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔
دیگر اضلاع میں بھی جانی و مالی نقصان کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ ضلع کانگڑا میں 13، بلاسپور اور چمبا میں 6، شملہ میں 5، کلّو میں 4، اونا میں 4، ہمیرپور اور سولن میں 2-2، کِنّور اور سرمور میں ایک ایک، جبکہ لاہول اسپیتی میں ایک شخص کی موت واقع ہوئی ہے۔ مجموعی طور پر 109 افراد زخمی ہوئے ہیں جن کا مختلف اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔
Published: undefined
مانسون کی بارش نے ریاست کی دیہی معیشت کو بھی گہرا جھٹکا دیا ہے۔ اب تک 287 مویشی ہلاک ہو چکے ہیں، جس سے کسانوں اور مویشی پالنے والوں کو بڑا نقصان ہوا ہے۔ ساتھ ہی ریاست بھر میں سڑکوں، پلوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ کئی اہم سڑکیں بند ہو گئی ہیں، جس سے آمد و رفت معطل ہو چکی ہے اور مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
محکمہ موسمیات نے ریاست میں 6 جولائی تک مزید شدید بارش کی پیش گوئی کی ہے، جس سے صورتحال مزید بگڑنے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ اور بچاؤ ٹیمیں مسلسل متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں میں مصروف ہیں، تاہم مسلسل بارش ان کی کارروائیوں میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ لوگوں کو محتاط رہنے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined