قومی خبریں

ایس آئی آر کے ذریعے لاکھوں ووٹروں کو محروم کیا جا رہا، بی جے پی کی ہدایت پر ہو رہی کارروائی: پرینکا چترویدی

پرینکا چترویدی نے دعویٰ کیا کہ ایس آئی آر کے تحت لاکھوں ووٹ کاٹے گئے، الیکشن کمیشن بی جے پی کے اشارے پر کام کر رہا ہے، یہ جمہوریت کے خلاف ناانصافی ہے

پرینکا چترویدی / تصویر سوشل میڈیا
پرینکا چترویدی / تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: شیوسینا (یو بی ٹی) کی رکن پارلیمان پرینکا چترویدی نے بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر) پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سارا عمل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ہدایات پر کیا جا رہا ہے اور ووٹر لسٹ میں یکطرفہ چھیڑ چھاڑ ہو رہی ہے۔

آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے پرینکا چترویدی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ایس آئی آر کے تحت جو دستاویزات مانگے جا رہے ہیں، وہ عام لوگوں خصوصاً مہاجر مزدوروں کے لیے آسانی سے دستیاب نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بہار کے تقریباً 36 لاکھ مہاجر مزدور ملک کے مختلف حصوں میں کام کر رہے ہیں اور اگر ان کے ووٹ کاٹ دیے گئے تو وہ نہ بہار میں اور نہ ہی اپنے کام کی جگہ پر ووٹ ڈال سکیں گے۔ یہ ان کے جمہوری حق پر حملہ ہے۔

Published: undefined

انہوں نے الزام لگایا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو مشورہ دیا تھا کہ آسانی سے دستیاب شناختی دستاویزات جیسے آدھار کارڈ، راشن کارڈ اور ووٹر آئی ڈی کو قبول کیا جائے لیکن کمیشن نے عدالت کی اس سفارش کو نظر انداز کر دیا۔ پرینکا چترویدی نے کہا کہ ان کی پارٹی اس معاملے پر ہر سطح پر آواز بلند کر رہی ہے اور عدالت میں بھی معاملہ زیر سماعت ہے۔

دوسری جانب انہوں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس بیان پر بھی اعتراض ظاہر کیا، جس میں ٹرمپ نے ہندوستانی معیشت کو ’مردہ‘ قرار دیا۔ پرینکا نے اسے تجارتی دباؤ بنانے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ ہندوستان دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت ہے۔ انہوں نے ٹرمپ کے 25 فیصد ٹیرف کے فیصلے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس کا جواب دینا ہوگا۔

Published: undefined

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا واقعی دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ ہونے والا تھا؟ اگر ہاں، تو ٹرمپ نے اچانک بیان کیوں دیا اور ٹیرف کا اعلان کیوں کیا؟ انہوں نے واضح کیا کہ روس سے ہندوستان کے تعلقات کی بنیاد پر کسی اور ملک کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ہندوستان پر دباؤ ڈالے۔

آخر میں، مہاراشٹر کے وزیر زراعت مانک راؤ کوکاتے کا کھیل و ثقافت کے محکمے میں تبادلہ کیے جانے پر بھی پرینکا چترویدی نے تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف محکمہ بدلنا کارروائی نہیں بلکہ عوام کے ساتھ مذاق ہے۔ ایسے وزیروں کو برطرف کیا جانا چاہیے، جو اسمبلی میں بیٹھ کر تاش کھیلتے ہیں اور کسانوں کا مذاق اڑاتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined