قومی خبریں

میرٹھ: پیٹ پیٹ کر سادھو کا قتل، مقامی لوگوں نے لاش کے ساتھ کیا ہنگامہ

مہلوک سادھو کا نام چندرپال ہے جن کی لاش منگل کی صبح برآمد ہوئی۔ موقع پر جمع لوگوں نے لاش کو سڑک پر رکھ کر پولیس سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد قتل واقعہ سے پردہ اٹھایا جائے اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔

علامتی تصویر، اے آئی این ایس
علامتی تصویر، اے آئی این ایس 

اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں سادھو کے قتل کا اندوہناک معاملہ سامنے آیا ہے، جس سے لوگوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ واقعہ منڈالی تھانہ علاقہ کے بڈلا کیتھواڈا گاؤں کا ہے جہاں ایک سادھو کا پیٹ پیٹ کر کچھ نامعلوم لوگوں نے قتل کر دیا اور جب اس کی خبر مقامی لوگوں کو ہوئی تو ایک ہنگامہ برپا ہو گیا۔ موقع پر پہنچی پولیس کو بھی لوگوں کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا۔ سادھو کے قتل سے ناراض گاؤں والوں نے لاش کو پولیس کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا اور ہنگامہ کرتے ہوئے قصورواروں کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق مہلوک سادھو کا نام چندرپال عرف سکھی ہے جن کی لاش منگل کی صبح برآمد کی گئی۔ موقع پر اکٹھا ہوئے لوگوں نے لاش کو سڑک پر رکھ کر پولیس انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد قتل واقعہ سے پردہ اٹھایا جائے اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔ مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا ہے کہ علاقے کے ہی کچھ لوگوں نے ان کے ساتھ مار پیٹ کی جس سے ان کی موت واقع ہو گئی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نامعلوم افراد نے پیٹ پیٹ کر سادھو کا قتل کیا اور پھر ان کی لاش کو سڑک پر پھینک دیا۔

Published: undefined

سادھو کے متعلق لوگوں کا کہنا ہے کہ بڈلا گاؤں کے سدھ پیٹ چامنڈا دیوی مندر کے پاس وہ رہتے تھے اور گزشتہ 12 سال سے مندر میں ہی عبادت و ریاضت میں مصروف رہتے تھے۔ مقامی لوگوں کے ساتھ چندرپال سادھو کے جھگڑے کی بات سامنے آ رہی ہے، حالانکہ پولیس ابھی اس معاملے پر کچھ بھی کہنے سے پرہیز کر رہی ہے۔ پولیس نے قتل واقعہ کی جانچ شروع کر دی ہے اور لوگوں کو کسی طرح سمجھا کر لاش کو اپنے قبضے میں کر لیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا جا چکا ہے اور اس کی رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ پولیس افسران کا کہنا ہے کہ قتل کی وجہ کا پتہ لگایا جا رہا ہے اور جلد ہی سچائی سامنے آ جائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined