قومی خبریں

’یہ تہوار آپ کی زندگی میں مسرت اور خوشحالی لائے‘، ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی نے اہل وطن کو کرسمس کی مبارکباد دی

کھڑگے نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’کرسمس کے موقع پر میں تمام اہل وطن کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ مقدس تہوار ہمیں پیار، ہمدردی، معافی، امن اور اتحاد کی لازوال اقدار کو بنائے رکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا، بشکریہ&nbsp;<a href="https://x.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div>

تصویر سوشل میڈیا، بشکریہ @INCIndia

 

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے جمعرات (25 دسمبر) کو کرسمس کے موقع پر لوگوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تہوار لوگوں کو پیار، مہربانی، معافی، امن اور اتحاد جیسی لازوال اقدار کو برقرار رکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کھڑگے نے لکھا کہ ’’کرسمس کی خوشی کے موقع پر میں تمام اہل وطن کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ مقدس تہوار جو یسوع مسیح کی پیدائش کے موقع پر منایا جاتا ہے، ہمیں پیار، ہمدردی، معافی، امن اور اتحاد کی لازوال اقدار کو بنائے رکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔‘‘

Published: undefined

ملکارجن کھڑگے نے مزید لکھا کہ ’’یہ مبارک موقع ایک زیادہ انسانی اور ہم آہنگ معاشرہ بنانے کے ہمارے اجتماعی عزم کو مضبوط کرے اور سب کے لیے نئی امید، خوشی اور خوشحالی لائے۔ میری کرسمس۔‘‘ کھڑگے کے علاوہ انڈین نیشنل کانگریس نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کرسمس کی مبارکباد دی۔ کانگریس نے لکھا کہ ’’یہ تہواروں کا موسم ہر گھر میں امن، اچھی صحت اور پائیدار خوشی لائے۔ محبت اور اتحاد ہمیں ایک روشن اور زیادہ رحم دل مستقبل کی طرف ایک ساتھ لائے۔ کانگریس پریوار کی جانب سے تمام لوگوں کو کرسمس کی بہت بہت مبارکباد۔‘‘

Published: undefined

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر اور کانگریس رہنما راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو پوسٹ کر کرسمس کی مبارکباد دی۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’’یہ موسم خوشی، مسرت اور خوشحالی لائے، اور آپ کی زندگی کو محبت اور ہمدردی سے بھر دے۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ کرسمس یسوع مسیح کے یوم ولادت کے طور پر منایا جاتا ہے اور ہر سال 25 دسمبر کو منایا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں منایا جانے والا یہ تہوار امید، امن، معافی اور محبت کے جذبات سے جڑا ہے، اور مسیحیوں کے لیے اس کی گہری مذہبی اہمیت ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں یہ ایک ایسی ثقافتی تقریب بھی بن گیا ہے جو مذہبی حدود سے بالاتر ہے۔

Published: undefined