راہل گاندھی گُلّک کے ساتھ، تصویر ایکس (@INCIndia)
مدھیہ پردیش کے سیہور ضلع میں بزنس مین منوج پرمار اور ان کی اہلیہ نے گزشتہ دنوں مبینہ طور پر پھانسی لگا کر خودکشی کر لی تھی۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آج خودکشی کرنے والے بزنس مین منوج پرمار کے بچوں سے فون پر گفتگو کی ہے۔ یہ وہی بچے ہیں جنھوں نے ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران راہل گاندھی کو اپنی گُلّک (منی بینک) تحفے میں پیش کی تھی۔ راہل گاندھی نے ان بچوں کو فون پر تسلی دیتے ہوئے انہیں انصاف دلانے کا یقین دلایا۔ ساتھ ہی انہوں نے بچوں سے وعدہ کیا ہے وہ ضرور ان سے ملاقات کرنے آئیں گے۔ متوفی منوج پرمار کے بچوں سے فون پر راہل گاندھی کی بات مدھیہ پردیش کانگریس صدر جیتو پٹواری نے کرائی۔
Published: undefined
واضح ہو کہ خودکشی کے بعد منوج پرمار کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر مبینہ خودکشی نوٹ سامنے آیا۔ نوٹ میں پرمار نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور دیگر کانگریس لیڈران سے اپنے بچوں کو تنہا نہ چھوڑنے کی گزارش کی ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی لیڈران اور ای ڈی پر ہراسانی کا الزام عائد کیا ہے۔ کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ منوج پرمار اور ان کی اہلیہ کانگریس پارٹی کے حامی تھے اور ای ڈی نے انہیں کانگریس کی جانب سیاسی جھکاؤ کی وجہ سے پریشان کیا۔
Published: undefined
سب ڈویژنل پولیس آفیسر (ایس ڈی او پی) آکاش امالکر نے کہا کہ ’’پولیس کو جو خودکشی نوٹ ملا ہے وہ ایک درخواست کے طور پر ہے۔ اہل خانہ ابھی صدمے میں ہیں اس لیے پولیس نے ان کے بیان درج نہیں کیے ہیں۔ خود کشی نوٹ کے حوالے سے زیادہ معلومات فراہم نہیں کی جا سکتی کیوں کہ تفتیش ابھی جاری ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ بزنس مین منوج پرمار اور ان کی اہلیہ نیہا نے جمعہ کی صبح سیہور ضلع کے آشٹا قصبہ میں اپنے گھر میں پھانسی لگا کر خودکشی کی تھی۔ خودکشی نوٹ میں ہندوستانی صدر، وزیر اعظم نریندر مودی اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی اور دیگر کو مخاطب کیا گیا ہے۔
Published: undefined
مدھیہ پردیش کانگریس صدر جیتو پٹواری سے جب خودکشی نوٹ میں راہل گاندھی اور دیگر کانگریس لیڈران کے ذکر ہونے سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’کانگریس عوام کی پارٹی ہے۔ ہم ان (بچوں) کا خیال رکھیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ میں کل وہاں (ان سے ملنے) گیا تھا۔‘‘ ساتھ ہی جیتو پٹواری نے الزام عائد کیا ہے کہ جوڑے کی موت خودکشی کی وجہ سے نہیں ہوئی ہے بلکہ ان کی موت اسٹیٹ اسپانسرڈ ہے۔ کیونکہ ای ڈی کا استعمال تو لیڈران تک کو ہراساں کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے تاکہ وہ بی جے پی میں شامل ہو جائیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ای ڈی اور دیگر تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعہ ہراساں کیے جانے کے بعد کئی لیڈران بی جے پی میں شامل ہو گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined