گرفتار منیندر سنگھ، تصویر سوشل میڈیا
پریاگ راج واقع سید سالار مسعود غازی کی مزار، جو کہ غازی میاں کی درگاہ کے نام سے مشہور ہے، پر زعفرانی پرچم لہرانے والے ہندوتوا لیڈر منیندر سنگھ کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ منیندر سنگھ خود کو سابق اسٹوڈنٹ لیڈر بتاتے ہیں۔ انھوں نے گزشتہ اتوار رام نومی کے موقع پر سکندرا واقع سید سالار مسعود غازی کی مزار کی چھت پر چڑھ کر زعفرانی پرچم لہرا دیا تھا۔ اس معاملے میں ہنگامہ بڑھنے پر وہاں پہنچی پولیس نے 20 سے زائد ملزمین کے خلاف کیس درج کیا تھا۔
Published: undefined
پولیس کے ذریعہ درج کیس میں منیندر پرتاپ سنگھ، راج کمار سنگھ، ونئے تیواری، ابھشیک سنگھ وغیرہ کا ذکر بطور نامزد ملزم کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق منیندر پرتاپ سنگھ ہندوتوا تنظیم ’مہاراجہ سہیل دیو سمّان سرکشا منچ‘ سے منسلک ہے۔ وہ خود کو الٰہ آباد یونیورسٹی کا سابق طالب علم بتاتا ہے۔ اتوار کو جب پورے ملک میں رام نومی کا تہوار منایا جا رہا تھا، اس وقت منیندر اپنے ساتھیوں کے ساتھ ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے سکندر واقع غازی میاں درگاہ کی چھت پر چڑھ گیا اور ہنگامہ کرتے ہوئے دونوں گنبدوں پر زعفرانی پرچم لہرا دیا۔
Published: undefined
اس واقعہ کے بعد سے ہی علاقے میں کشیدگی کا خدشہ تھا، اس لیے سیکورٹی سخت کر دی گئی تھی۔ اس معاملے میں تاخیر نہ کرتے ہوئے پریاگ راج پولیس نے ملزم اور اس کے ساتھیوں کے خلاف متعلقہ دفعات میں مقدمہ درج کیا تھا۔ اسی معاملے میں 7 اپریل کو پولیس نے ملزم منیندر سنگھ کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ملزم کو عدالت میں پیش کیا جہاں سے اسے جیل بھیج دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری ماحول خراب کرنے کی کوشش کے الزام میں ہوئی ہے۔ اس کے خلاف اتوار کو ہی پریاگ راج کے بہریا تھانہ میں مقدمہ درج ہوا تھا۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق غازی میاں درگاہ پر ہنگامہ کے بعد درگاہ کی مینجمنٹ کمیٹی کے صدر صفدر جاوید نے پولیس میں تحریری شکایت کی تھی۔ پولیس کے مطابق ملزم منیندر پرتاپ سنگھ کو شانتی پورم چوراہے فافامئو کے پاس سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس وقت وہ کچھ یوٹیوبرس کو انٹرویو دے کر گھر واپس لوٹ رہا تھا۔ ملزم کے خلاف پہلے سے بھی ایک مقدمہ درج ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined