قومی خبریں

آسام: راجدھانی ایکسپریس کی ٹکر سے کئی ہاتھی ہلاک، 5 ڈبے پٹری سے اتر گئے

آسام میں راجدھانی ایکسپریس ہاتھیوں کے جھنڈ سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں کئی ہاتھی ہلاک ہو گئے اور ٹرین کے 5 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ مسافر محفوظ رہے، تاہم ریل خدمات متاثر ہوئیں

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

آسام میں ایک بڑا ریل حادثہ پیش آیا ہے، جہاں سیرانگ–نئی دہلی راجدھانی ایکسپریس (ٹرین نمبر 20507 ڈاؤن) ہاتھیوں کے ایک جھنڈ سے ٹکرا گئی۔ ٹکر اتنی شدید تھی کہ ٹرین کا انجن اور 5 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ خوش قسمتی سے اس حادثے میں کسی بھی مسافر کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

Published: undefined

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں مقامی ذرائع کے حوالہ سے بتایا گیا ہے کہ حادثے کے وقت پٹری پر 8 ہاتھی موجود تھے۔ ٹرین کی زد میں آ کر ان میں سے زیادہ تر ہاتھی ہلاک ہو گئے، جبکہ کچھ کے جسمانی اعضا پٹری پر بکھر گئے۔ یہ واقعہ ایک ایسے مقام پر پیش آیا جہاں ہاتھیوں کی باقاعدہ جنگلی گزرگاہ (کوریڈور) موجود نہیں ہے، جس نے اس حادثے پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

Published: undefined

ذرائع کے مطابق لوکو پائلٹ نے ہاتھیوں کے جھنڈ کو دیکھتے ہی ایمرجنسی بریک لگانے کی کوشش کی، تاہم ٹرین کی رفتار اور فاصلہ کم ہونے کے باعث تصادم کو ٹالا نہ جا سکا۔ حادثہ شمال مشرقی سرحدی ریلوے کے لُمڈنگ ڈویژن میں پیش آیا، جو گوہاٹی سے تقریباً 126 کلومیٹر دور واقع ہے۔

حادثے کے بعد ریلوے کی ریسکیو ٹیمیں اور اعلیٰ حکام فوری طور پر جائے حادثہ کی طرف روانہ ہو گئے۔ پٹری سے ڈبوں کے اترنے اور ہاتھیوں کی لاشیں پٹری پر پڑی ہونے کے باعث بالائی آسام اور شمال مشرق کے دیگر علاقوں کے لیے ریل خدمات عارضی طور پر متاثر ہوئیں۔ کئی ٹرینوں کو متبادل یوپی لائن کے ذریعے ڈائیورٹ کیا گیا ہے۔

Published: undefined

ریلوے حکام کے مطابق متاثرہ ڈبوں کے مسافروں کو عارضی طور پر ٹرین کے دیگر ڈبوں میں دستیاب خالی برتھوں پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ خراب ڈبوں کو الگ کرنے کے بعد ٹرین کو گوہاٹی کی جانب روانہ کر دیا گیا۔ گوہاٹی پہنچنے پر متاثرہ مسافروں کے لیے اضافی ڈبے جوڑے جائیں گے، جس کے بعد ٹرین اپنی آگے کی مسافت دوبارہ شروع کرے گی۔

دوسری جانب حادثے کے مقام پر پٹری کی مرمت اور صفائی کا کام جاری ہے، جبکہ جنگلی حیات اور ریلوے کے محکمے اس بات کی جانچ کر رہے ہیں کہ ہاتھی اس علاقے میں کیسے پہنچے اور مستقبل میں ایسے حادثات سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined