قومی خبریں

اہم ٹریڈ یونینس نے مرکزی وزیر مالیات کے ساتھ پری-بجٹ میٹنگ کا کیا بائیکاٹ، مناسب وقت نہ دینے کا الزام

بائیکاٹ کرنے والے 10 یونینس نے منریگا کا بجٹ الاٹمنٹ بڑھانے اور منصوبہ کے دائرے میں آنے والے مزدوروں کو سرکاری ملازمین کا درجہ دینے اور انھیں کم از کم مزدوری دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

نرملا سیتارمن / تصویر یو این آئی
نرملا سیتارمن / تصویر یو این آئی 

اے آئی ٹی یو سی، آئی این ٹی یو سی، ایس آئی ٹی یو، ایچ ایم ایس، ایل پی ایف، ایس ای ڈبلیو اے اور اے آئی یو ٹی یو سی سمیت ملک کی 10 بڑی ٹریڈ یونینس نے پیر کے روز مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے ساتھ بجٹ کو لے کر تبادلہ خیال کرنے والی میٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یونینس نے مرکز کے سامنے اپنے مطالبات کو رکھنے کے لیے مناسب وقت نہیں دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے میٹنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔

Published: undefined

اس سے قبل 25 نومبر کو سیتارمن کو لکھے ایک خط میں وزیر مالیات کے ذریعہ وزیر کے سامنے اپنے خیالات رکھنے کے لیے وقت دینے کی گزارش کی تھی۔ جب ان کے گزارش پر کوئی توجہ نہیں دی گئی تو یونینس نے میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے کی دھمکی دی۔ انھوں نے سبھی یونین کو اپنی بجٹ مطالبات کو آگے بڑھانے کے لیے الاٹ تین منٹ کے وقت کو مذاق قرار دیا۔

Published: undefined

یونینس نے اپنے مختلف مطالبات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کے لیے وزیر مالیات کے ساتھ ایک فزیکل میٹنگ کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ جبکہ وزارت نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ وزیر کے ساتھ میٹنگ کا انتظام کیا تھا۔ آئی این ٹی یو سی کے ایک لیڈر نے کہا کہ 10 یونینس نے آج کی میٹنگ کا بائیکاٹ کیا اور وزیر مالیات نے انھیں یہ یقین دلانے کے لیے بلایا تھا کہ انھیں بعد کی تاریخ میں سیتارمن کے ساتھ میٹنگ کے لیے نئے وقت کے بارے میں مطلع کیا جائے گا۔

Published: undefined

10 یونینس نے منریگا کے لیے بجٹ الاٹمنٹ بڑھانے اور اس منصوبہ کے دائرے میں آنے والے مزدوروں کو سرکاری ملازمین کا درجہ دینے اور انھیں کم از کم مزدوری دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے وزیر سے کارپوریٹس پر ٹیکس بڑھانے اور ملکیت ٹیکس نافذ کرنے کے لیے بھی کہا ہے۔ اس درمیان سیتارمن نے پیر کو پری-بجٹ میٹنگ منعقد کرنے کے لیے آر ایس ایس حامی بھارتیہ مزدور سنگھ، ایف آئی سی سی آئی اور سی آئی آئی جیسے صنعتی اداروں کے نمائندوں کے ساتھ قومی ہنر ترقی کونسل کے سی ای او سے ملاقات کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined