گیان واپی معاملہ: اے ایس آئی سروے کے خلاف داخل عرضی پر الٰہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت مکمل، فیصلہ 2 ہفتے بعد

گیان واپی احاطہ کا اے ایس آئی سروے کرائے جانے سے متعلق حکم کے خلاف 2 عرضیاں الٰہ آباد ہائی کورٹ میں داخل کی گئی تھیں، جن پر آج سماعت مکمل ہو گئی۔

گیان واپی مسجد، تصویر آئی اے این ایس
گیان واپی مسجد، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

وارانسی کے متنازعہ گیان واپی احاطہ معاملہ میں کئی عرضیاں مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ آج گیان واپی احاطہ کا سروے کرائے جانے کے حکم سے متعلق ایک عرضی پر سماعت الٰہ آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔ عرضی اے ایس آئی سروے کے خلاف داخل کی گئی تھی جس پر سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ فیصلہ دو ہفتے بعد صادر کیا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ اے ایس آئی سروے کے حکم کے خلاف 2 عرضیاں الٰہ آباد ہائی کورٹ میں داخل کی گئی تھیں، جن پر آج سماعت مکمل ہو گئی۔ ان کے علاوہ 1991 میں وارانسی کی عدالت میں داخل مقدمے سے متعلق 3 عرضیوں پر ہائی کورٹ پہلے ہی فیصلہ محفوظ کر چکا ہے۔ پانچوں عرضیاں یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ اور گیان واپی مسجد کی انتظامیہ کمیٹی نے داخل کی ہیں۔


اے ایس آئی سروے کے خلاف داخل عرضیوں پر آج سماعت جسٹس پرکاش پاڈیا کی سنگل بنچ میں ہوئی تھی۔ تقریباً ایک گھنٹے تک چلی سماعت کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ عدالت نے کہا کہ فریقین اس معاملے میں 2 ہفتوں میں اپنی تحریری دلیلیں یا دوسرے دستاویزات کورٹ میں داخل کر سکتے ہیں۔ اب الٰہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ دو ہفتے بعد ہی آئے گا۔

واضح رہے کہ وارانسی کی ضلع عدالت نے متنازعہ احاطہ کا اے ایس آئی سے سروے کرائے جانے کا حکم دیا تھا۔ ضلع عدالت کے اس فیصلے کو گیان واپی مسجد انتظامیہ کمیٹی اور یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ نے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج پیش کیا تھا۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے 30 نومبر تک ذیلی عدالت کے حکم پر روک لگا دی تھی۔ اے ایس آئی نے گزشتہ سماعت کے دوران داخل کیے گئے اپنے حلف نامے میں کہا تھا کہ اگر عدالت حکم دے گی تو وہ متنازعہ احاطہ کا سروے کر سچائی کا پتہ لگانے کی کوشش کرے گی۔ اے ایس آئی کی طرف سے عدالت کو یہ بھی جانکاری دی گئی تھی کہ گیان واپی کے متنازعہ احاطہ کا اس کی طرف سے اس سے پہلے کبھی کوئی سروے نہیں کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔