قومی خبریں

مہاراشٹر کابینہ کی توسیع دو مرحلے میں ہوگی، بی جے پی کو ملیں گی اہم وزارتیں!

کابینہ توسیع سے متعلق شیوسینا کے باغی گروپ اور بی جے پی کے سرکردہ لیڈران نے مل کر مکمل خاکہ تیار کر لیا ہے، اس کے مطابق مہاراشٹر کابینہ میں بی جے پی کوٹہ سے 28 وزیر بنائے جائیں گے۔

ایکناتھ شندے، تصویر آئی اے این ایس
ایکناتھ شندے، تصویر آئی اے این ایس 

مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے حکومت کی وداعی اور ایکناتھ شندے حکومت کے قیام کے بعد اب ریاستی کابینہ میں توسیع سے متعلق ہلچل شروع ہو گئی ہے۔ ایکناتھ شندے نے بطور وزیر اعلیٰ اور دیویندر فڈنویس نے بطور نائب وزیر اعلیٰ عہدہ اور رازداری کا حلف بھلے ہی لے لیا ہے، لیکن حکومتی سرگرمیاں ابھی شروع نہیں ہوئی ہیں۔ ریاست میں کئی ایسے ایشوز ہیں جن کو دیکھتے ہوئے جلد کابینہ توسیع کی ضرورت ہے۔ کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملات، موسلادھار بارش اور دیگر ایشوز کو دیکھتے ہوئے امید کی جا رہی ہے کہ اراکین اسمبلی میں وزارتوں کی تقسیم جلد کی جائے گی۔ ذرائع کے حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر کابینہ کی توسیع دو مراحل میں کیے جانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ پہلی توسیع صدارتی انتخاب سے پہلے ہونے کی امید ہے، جب کہ دوسری توسیع صدارتی انتخاب کے بعد ہوگی۔

Published: undefined

میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ توسیع سے متعلق شیوسینا کے باغی گروپ اور بی جے پی کے سرکردہ لیڈران نے مل کر مکمل خاکہ تیار کر لیا ہے۔ اس کے مطابق مہاراشٹر کابینہ میں بی جے پی کوٹہ سے 28 وزیر بنائے جائیں گے جن میں سے 8 ریاستی وزیر ہوں گے۔ بی جے پی کے حصے میں کئی اہم وزارتیں آنے کی بات کہی جا رہے ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ، وزارت مالیات، پی ڈبلیو ڈی، وزارت توانائی، وزارت دیہی ترقی، وزارت کھیل وغیرہ بی جے پی کو ملیں گی۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں شیوسینا میں زبردست بغاوت کی وجہ سے ایم وی اے (مہا وکاس اگھاڑی) حکومت ختم ہو گئی۔ شیوسینا کے باغی لیڈر ایکناتھ شندے نے ادھو ٹھاکرے کے خلاف کھڑے ہوتے ہوئے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کر لیا اور اپنی حکومت تشکیل دے دی۔ اب یہ لڑائی شروع ہو گئی ہے کہ اصلی شیوسینا ادھو ٹھاکرے کی ہے یا پھر ایکناتھ شندے کی۔ ادھو ٹھاکرے لگاتار ایکناتھ شندے کی دھوکہ بازی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور وسط مدتی انتخاب کرانے کا چیلنج بھی دے رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined