
سندیپ سوربھ، تصویر سوشل میڈیا، بشکریہ @Sandeep_Saurav_
بہار اسمبلی انتخاب 2025 میں مہاگٹھ بندھن کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مہاگٹھ بندھن کی حلیف پارٹی سی پی آئی ایم ایل، جس نے 2020 میں 12 سیٹوں پرجیت درج کی تھی، اس بار صرف 2 سیٹ ہی جیت پائی ہے۔ پٹنہ کے پالی گنج سے سی پی آئی ایم ایل رکن اسمبلی سندیپ سوربھ نے مہاگٹھ بندھن کی شکست کی سب سے بڑی وجہ ایس آئی آر اور سرکاری خزانے کے غلط استعمال کو بتایا ہے۔
Published: undefined
’اے بی پی نیوز‘ سے بات چیت میں سندیپ سوربھ نے کہا کہ ’’انتخاب سے قبل بہار میں جس طرح ایس آئی آر ہوا، اس میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہوئیں ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا کہ جتنے لوگوں کا نام حذف کیا گیا ہے، اس سے زیادہ نام حکمراں جماعت کے لیڈران نے شامل کرا دیے ہیں۔ رکن اسمبلی کا یہ بھی کہنا ہے کہ کس کا نام شامل ہوا اور کس کا نام حذف ہوا، اس کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ باہری لوگوں کا نام بڑے پیمانے پر شامل کیا گیا۔ سندیپ سوربھ کے مطابق ایس آئی آر عمل کا استعمال انتخابی فائدے کے لیے کیا گیا، جس کی وجہ سے کئی جگہوں پر ووٹ کا توازن بدل گیا۔
Published: undefined
سندیپ سوربھ نے کہا کہ لالو-تیجسوی اور مہاگٹھ بندھن کی شکست کی دوسری بڑی وجہ سرکاری خزانے کا غلط استعمال بھی ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ انتخاب سے عین قبل خواتین کے کھاتوں میں 10000 روپے بھیجے گئے۔ ان کا یہ بھی الزام ہے کہ یہ پیسے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (مثالی ضابطہ اخلاق) نافذ ہونے کے بعد بھی پیسے بھیجے گئے، الیکشن کمیشن نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔ یہ براہ راست انتخابی فائدہ حاصل کرنے کے ارادے سے اٹھایا گیا قدم تھا، جس کا نتیجہ انتخاب میں واضح طور پر نظر آیا۔
Published: undefined
سندیپ سوربھ نے ایک اور بڑا دعویٰ کیا کہ این ڈی اے لیڈاران نے انتخاب کے دوران کھلے طور پر پیسے تقسیم کیے۔ اپوزیشن نے اس کی شکایت بھی کی، لیکن الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ رکن اسمبلی کا یہ بھی کہنا ہے کہ این ڈی اے کو خود بھی امید نہیں تھی کہ انہیں اتنی سیٹیں ملیں گی، لیکن سرکاری مشینری کی مدد سے انتخاب کا پورا ماحول بدل دیا گیا۔ سی پی آئی ایم ایل رکن اسمبلی کے مطابق یہ انتخاب بہار کے جمہوری عمل کے لیے ایک اشارہ ہے کہ سرکاری وسائل کے غلط استعمال کا اثر کتنا بڑا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مہاگٹھ بندھن کی شکست صرف سیاسی نہیں، بلکہ انتظامی عدم توازن کا نتیجہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined