قومی خبریں

مدھیہ پردیش: کسانوں کو کمل ناتھ حکومت نے دیا ایک اور تحفہ، بجلی بل نصف کرنے کا عمل شروع

کمل ناتھ حکومت نے کسانوں کے بقایہ بجلی بل کی تفصیل پاور مینجمنٹ کمپنی سے طلب کی ہے۔ ریاست کے محکمہ توانائی کی جانب سے پاور مینجمنٹ کمپنی کے منتظم کو بدھ کے روز اس سلسلے میں چٹھی لکھی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مدھیہ پردیش میں حکومت تشکیل دینے کے بعد سے کانگریس کی حکومت لگاتار کسانوں کے حق میں فیصلے لے رہی ہے۔ کسانوں کی قرض معافی کے بعد کمل ناتھ حکومت نے انھیں ایک اور سوغات دینے کا فیصلہ لیا ہے۔ حکومت نے 10 ہارس پاور تک کی بجلی کا استعمال کرنے والے کسانوں کا بجلی بل نصف کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ گویا کہ کسانوں کو بجلی بل کا نصف حصہ ہی اب ادا کرنا ہوگا۔ اس خبر سے کسانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

ریاستی حکومت نے کسانوں کے بقایہ بجلی بل کی تفصیل پاور مینجمنٹ کمپنی سے طلب کی ہے۔ ریاست کے محکمہ توانائی کی جانب سے پاور مینجمنٹ کمپنی کے منتظم کو بدھ کے روز لکھی گئی چٹھی میں کہا گیا ہے کہ وزارتی کونسل کی تجویز کی منظوری کے لیے محکمہ مالیات نے محکمہ توانائی سے زراعتی صارفین کے ضمن میں جانکاری مانگی ہے۔ وہیں دوسری جانب محکمہ توانائی نے بجلی کمپنیوں سے کسانوں کے بل کی تفصیل طلب کی ہے۔

Published: undefined

میڈیا ذرائع کے مطابق محکمہ توانائی نے مشرقی حلقہ بجلی سپلائی کمپنی، مغربی حلقہ بجلی سپلائی کمپنی اور وسطی حلقہ بجلی سپلائی کمپنی سے 10 ہارس پاور تک کے زراعتی صارفین کے بقایہ کی دسمبر 2018 تک کی صورت حال بتانے کے لیے کہا ہے۔ اس کے بعد ہی کسانوں کا بجلی بل نصف کیا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ کانگریس نے اسمبلی انتخابات کے دوران کسانوں سے بجلی بل نصف کرنے کا وعدہ کیا تھا اور اسی وعدے کو پورا کرنے کے لیے حکومت نے قدم آگے بڑھا دیا ہے۔ اس سے پہلے ریاست میں حکومت تشکیل کے کچھ ہی گھنٹوں کے اندر کمل ناتھ حکومت نے کسانوں کی قرض معافی کا اعلان کیا تھا جس سے ریاست کے لاکھوں کسانوں کو فائدہ حاصل ہوا تھا۔ کسانوں سے قرض معافی کا وعدہ بھی کانگریس پارٹی نے انتخابات کے دوران کیا تھا جسے حکومت بنتے ہی پورا کر دیا گیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined