قومی خبریں

مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ بابو لال گوڑ کا 89 سال کی عمر میں اِنتقال

بی جے پی لیڈر بابو لال گوڑ طویل مدت سے بیمار چل رہے تھے اور بدھ کی صبح 89 سال کی عمر میں ان کا انتقال مدھیہ پردیش کے ایک اسپتال میں ہوگیا۔ طبیعت زیادہ بگڑنے کے بعد انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر بابو لال گوڑ کا بدھ کی صبح انتقال ہو گیا۔ وہ طویل مدت سے بیمار چل رہے تھے۔ 89 سالہ بابو لال گوڑ کی طبیعت منگل کے روز اچانک زیادہ بگڑ گئی تھی جس کے بعد انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

Published: 21 Aug 2019, 11:10 AM IST

وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کے انتقال پر غم کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ ’’شری بابو لال گوڑ جی نے کئی دہائیوں تک عوام کی خدمت کی۔ جن سَنگھ کے وقت سے وہ ہماری پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے لگاتار کام کر رہے تھے۔ ایک وزیر اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کے طور پر انھوں نے ریاست کی ترقی کے لیے کئی کوششیں کیں۔‘‘ پی ایم مودی نے مزید لکھا کہ ’’ان کے انتقال پر افسوس ہوا۔ ان کی فیملی اور حامیوں کے تئیں اظہارِ ہمدردی۔ اوم شانتی۔‘‘

Published: 21 Aug 2019, 11:10 AM IST

7 اگست کو بھی سابق وزیر اعلیٰ بابو لال گوڑ کی اچانک طبیعت خراب ہو گئی تھی۔ اس کے بعد انھیں بھوپال کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ انھیں شروع میں گھبراہٹ محسوس ہوئی جس کے بعد انھیں پرائیویٹ اسپتال میں لے جانے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ بعد ازاں وہ واپس گھر آ گئے تھے اور دوائیاں چل رہی تھیں۔

Published: 21 Aug 2019, 11:10 AM IST

ذرائع کے مطابق بابو لال گوڑ کے پھیپھڑوں میں انفکشن ہوا تھا۔ اسپتال میں داخل کرائے جانے کے بعد سے کئی پارٹی لیڈران ان سے ملنے اسپتال پہنچے۔ وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے ٹوئٹ کر ان کی بہتر صحت کے لیے دعا بھی کی تھی۔ ان کے علاوہ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر بی جے پی لیڈر شیوراج سنگھ چوہان نے بھی ٹوئٹ کر کے بابو لال گوڑ کے جلد ٹھیک ہونے کی دعا کی تھی۔

Published: 21 Aug 2019, 11:10 AM IST

واضح رہے کہ بابو لال گوڑ 23 اگست 2004 سے 29 نومبر 2005 تک مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ رہے۔ گوڑ کی پیدائش اتر پردیش کے پرتاپ گڑھ کے نوگیر گاؤں میں 2 جون 1930 کو ہوئی تھی۔ وہ سال 1946 سے ہی آر ایس ایس سے جڑ گئے تھے۔ وہ بھارتیہ مزدور سَنگھ کے بانی رکن بھی رہے۔

Published: 21 Aug 2019, 11:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Aug 2019, 11:10 AM IST