قومی خبریں

بڑی خبر: طلاق ثلاثہ بل میں ترمیم، اب مجسٹریٹ کو ضمانت دینے کا اختیار

تین طلاق دینے کو غیر ضمانتی جرم تو اب بھی قرار دیا گیا ہے لیکن ترمیم کے بعد اب مجسٹریٹ کو ضمانت دینے کا اختیار حاصل ہو گیا ہے۔

ہندوستانی مسلم خواتین 
ہندوستانی مسلم خواتین  سوشل میڈیا 
طلاق ثلاثہ بل میں ترمیم کو کابینہ کی منظوری، اب مجسٹریٹ کو ضمانت دینے کا اختیار

مرکزی کابینہ نے طلاق ثلاثہ سے متعلق بل میں ترمیم کو منظوری فراہم کر دی ہے۔ تین طلاق کے معاملہ کو غیر ضمانتی جرم تو اب بھی قرار دیا گیا ہے لیکن ترمیم کے بعد اب مجسٹریٹ کو ضمانت دینے کا اختیار حاصل ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طلاق ثلاثہ بل لوک سبھا میں پیش، کئی پارٹیوں کو اعتراض

مسلم خواتین سے متعلق بل کیا ہے؟

مجوزہ قانون ایک بار میں تین طلاق یا طلاق بدعت پر لاگو ہوگا اور یہ متاثرہ کو خود اور نابالغ بچوں کے لئے گزارہ بھتہ مانگنے کے لئے مجسٹریٹ سے گہار لگانے کا حق فراہم کرے گا۔ اس کے تحت بول کر، لکھ کر، ای میل، ایس ایم ایس اور واٹس اپ جیسے دیگر الیکٹرانک ذرائع سے دی جانے والی تین طلاق غیر قانونی ہوگی۔ یہ قانون ریاست جموں و کشمیر پر لاگو نہیں ہوگا۔ حال ہی میں وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ ہندوستانی عوام کی پر زور خواہش ہے کہ پارلیمنٹ تین طلاق پر قانون سازی کرے اور حکومت اس خواہش کو پایہ تکمیل تک پہنچا نے کے لئے پابند عہد ہے۔

Published: 09 Aug 2018, 12:16 PM IST

واضح رہے کہ دسمبر 2017 کو صدیوں سے چلی آ رہی تین طلاق کا رواج یعنی طلاق بدعت کے خلاف محض 7 گھنٹے بحث کے بعد لوک سبھا نے بل پاس کردیا۔ بل میں ترمیم سے متعلق کئی مشورے سامنے رکھے گئے لیکن سبھی کو خارج کر دیا گیا تھا۔

ملی، خواتین اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے جہاں اس بل پر اعتراض ظاہر کیا تھا وہیں کانگریس سمیت کئی سیاسی جماعتوں کو بھی اس بل پر اعتراض تھا۔ طلاق ثلاثہ بل کے خلاف بڑی تعداد میں مسلم خواتین نے بھی سڑکوں پر اترکر اور ریلیاں کر کے اپنا احتجاج درج کرایا تھا۔ اب جو بل میں حکومت کی طرف سے ذرا سی نرمی کی گئی ہے اسے اسی احتجاج کا نتیجہ تصور کیا جا رہا ہے۔

Published: 09 Aug 2018, 12:16 PM IST

ہری ونش سنگھ راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین منتخب

راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین عہدے کے انتخاب میں این ڈی اے کے امیدوار ہری ونش سنگھ نے جیت حاصل کر لی ہے۔ ہری ونش سنگھ جے ڈی یو سے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ انہوں نے حزب اختلاف کی طرف سے کانگریس کے بی کے ہری پرساد کو شکست دی۔ ہری ونش کے حق میں کل 125 ووٹ ڈالے گئے جبکہ بی کے ہری پرساد کے حق میں کل 105 ووٹ ہی پڑے۔ ووٹنگ میں کل 222 ارکان پارلیمنٹ نے حصہ لیا۔

Published: 09 Aug 2018, 12:16 PM IST

راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو نے کے ہری ونش سنگھ کی جیت کا اعلان کرنے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں سیٹ پر جاکر مبارکباد پیش کی۔ حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے بھی انہیں مبارکباد پیش کی اور مل کر کام کرنے کی امید ظاہر کی۔

قبل ازیں این ڈی اے کے پاس اکثریت کا ہدف نہیں تھا لیکن آخری موقع پر کچھ جماعتوں نے این ڈی اے امیدوار کو حمایت دینے کا اعلان کر دیا جس کے بعد پورا کھیل ہی پلٹ گیا۔

اوڈیشہ کی بی جے ڈی، تمل ناڈود کی اے آئی اے ڈی ایم کے اور تلنگانہ کی ٹی آر ایس نے این ڈی اے کے امیدوار ہری ونش سنگھ کا ساتھ دیا جس کے بعد ان کی جیت یقینی ہو گئی۔

Published: 09 Aug 2018, 12:16 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 09 Aug 2018, 12:16 PM IST