قومی خبریں

این آر سی سے محروم 19 لاکھ لوگوں میں حقیقی شہریوں کی ایک بڑی تعداد شامل: بدر الدین

مولانا بدر الدین اجمل قاسمی نے آسام میں این آرسی کی فائنل فہرست کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جن حقیقی شہریوں کا نام اب تک اس فہرست میں نہیں آیا ہے ان کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا مولانا بدر الدین اجمل

نئی دہلی / گوہاٹی: آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ اور جمعیۃ علماء صوبہ آسام کے صدر مولانا بدر الدین اجمل قاسمی نے آسام میں این آرسی کی فائنل فہرست کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جن حقیقی شہریوں کا نام اب تک اس فہرست میں نہیں آیا ہے ان کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

Published: 01 Sep 2019, 7:10 AM IST

انہوں نے جاری بیان میں فہرست شائع ہونے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تقریبا چار سال سے زائد عرصہ سے جاری محنت و مشقت کے بعد سپریم کورٹ کی نگرانی میں تیار ہونے والی این آر سی کی فائنل لسٹ جو آج 31 اگست 2019 کو شائع ہوئی ہے ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں اور سپریم کورٹ بالخصوص چیف جسٹس جن کی نگرانی میں یہ کام ہوا ہے نیز اِس کو تیار کرنے میں رات و دن محنت کرنے والے تمام افرادکا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

Published: 01 Sep 2019, 7:10 AM IST

مولانا قاسمی نے کہا کہ تقریبا چالیس سال سے آسام میں غیر ملکی یا دراندازی کا معاملہ زیر بحث رہا ہے اور شر پسند عناصر مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈہ کرکے ان کو غیر ملکی ہونے کا طعنہ دیتے رہے ہیں جبکہ مسلمان ہمیشہ سے اس بات کا قائل رہا ہے کہ آسام معاہدہ کے تحت 24 مارچ 1971 سے پہلے جو لوگ بھی آسام میں آگئے انہیں ہندستانی تسلیم کیا جائے اور اس کے بعد آنے والوں کو غیر ملکی قرار دیا جائے۔ حقیقت یہ ہے کہ آسام کی صوبائی سرکار یا مرکز کی سرکار نے اس معاملہ کو حل کرنے کی مخلصانہ کوشش کبھی نہیں کی مگر سپریم کورٹ نے انتہائی سنجیدگی سے اس معاملہ کی نگرانی کی اور تب جاکر یہ فائنل این آر سی شائع ہو پایا ہے۔

Published: 01 Sep 2019, 7:10 AM IST

مولانا نے کہا کہ این آر سی کی فائنل لسٹ میں جن تین کروڑ گیارہ لاکھ لوگوں کا نام آیا ہے ہم ان کو مبارکباد دیتے ہیں کیونکہ تفتیش و تحقیق کے کئی مرحلوں سے گزرنے کے بعد وہ اپنا نام اس لسٹ میں شامل کروانے میں کامیاب ہو سکے ہیں مگر ساتھ ہی ہم کہنا چاہتے ہیں کہ ہمیں جو رپورٹ مل رہی ہے اس کے مطابق جن انیس لاکھ لوگوں کا نام نہیں آپایا ہے ان میں بہت بڑی تعداد حقیقی شہری کی ہے جن کا نام کسی وجہ سے نہیں آپایا ہے جس میں ڈوکومنٹس میں تھوڑی بہت اسپیلنگ کا اختلاف یا این آر سی سیوا کیندر کے افسران کی غلطی، اسی طرح تفتیش کے لئے دور دراز سینٹر پر بلایا جانا شامل ہے۔

Published: 01 Sep 2019, 7:10 AM IST

انہوں نے کہاکہ جن لوگوں کا نام نہیں آپا یا ہے ان میں بہت سے وہ لوگ بھی ہیں جو دوسرے صوبوں سے آکر یہاں کاروبار یا نوکری کی غرض سے بس گئے مگر تفتیش کے وقت ان کے متعلقہ صوبوں نے ضروری کاغذات مہیا نہیں کرائے ہیں جس سے ان کے باپ دادا کا شجرہ ثابت ہو سکے۔

Published: 01 Sep 2019, 7:10 AM IST

مولانا نے کہا کہ ہم اپنی پارٹی اے آئی یو ڈی ایف اور جمعیۃ علماء آسام کی جانب سے یقین دلاتے ہیں کہ جو حقیقی شہری ہیں اور ان کے پاس ڈوکومنٹ ہیں پھر بھی ان کا نام نہیں آپایا ہے ہم ان کی ہر طرح کی قانونی مدد کے لئے تیار ہیں۔ جن کا نام نہیں آیا ہے وہ 120 دنوں کے اندر فارن ٹریبیونل میں اپیل کر سکتے ہیں، وہاں سے نہیں ہوا تو وہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں اپیل کر سکتے ہیں۔ ہم تمام شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن وامان بنائے رکھیں۔

Published: 01 Sep 2019, 7:10 AM IST

مولانا اجمل قاسمی نے کہا کہ پریشان نہ ہوں اور نہ کسی بھی بہکاوے میں آئیں۔ این آر سی کا کام سپریم کورٹ کی نگرانی میں چل رہا ہے اور ہمیں پورا یقین ہے کہ وہاں سے سب کو انصاف ملے گا۔ اور ہم امید کرتے ہیں کہ جن حقیقی شہریوں کا نام این آر سی کی فائنل لسٹ میں نہیں آیا ہے ان کے لئے سپریم کورٹ ضرور کوئی راہ نکالے گا۔جمعیۃ علماء آسام اور ہماری پارٹی اے آئی یو ڈی ایف شروع سے آسام کے لوگوں کے حقوق کی قانونی اور زمینی لڑائی لڑ رہی ہے اور آئندہ بھی لڑتی رہے گی۔

Published: 01 Sep 2019, 7:10 AM IST

انہوں نے کہاکہ ہماری ہر ممکن کوشش ہوگی کہ تمام ہندستانی شہری کا نام این آر سی کی لسٹ میں آجائے کیوں کہ ہمارا موقف بالکل واضح ہے کہ جو حقیقی شہری ہے ان کا نام چھوٹنا نہیں چاہئے اور جو غیر ملکی ہے بلا تفریق مذہب و ملت اس کا نام این آر سی میں شامل نہیں ہونا چاہئے مگر اس کام میں کسی بھی طرح کسی کے بھی ساتھ نا انصافی نہیں ہونی چاہئے۔ ہم اپیل کرتے ہیں کہ کوئی سیاسی جماعت این آر سی کو لیکر سیاست نہ کرے کیونکہ ہم امید کرتے ہیں کہ غلطی سے پاک این آر سی کی تیاری سے آسام میں غیر ملکی کا موضوع ہمیشہ کے لئے ختم ہوپائے گا۔

Published: 01 Sep 2019, 7:10 AM IST

واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا قاری سید عثمان منصور پوری، اور جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمود اسعد مدنی کی زیر سر پرستی اور جمعیۃ علماء صوبہ آسام کے صدر مولانا بدر الدین اجمل کی زیر نگرانی جمعیۃ علماء صوبہ آسام سپریم کورٹ میں آسام میں این آر سی اور شہریت سے متعلق درجنوں مقدمات ماہر وکلاء کی ٹیم کے ساتھ لڑ رہی ہے۔ اس کے علاوہ این آر سی میں نام کی شمولیت کے لئے جمعیۃ علماء کی ٹیم نے آسام میں جگہ جگہ کیمپ لگا کر اور پروگرام کے ذریعہ لوگوں کی ہر ممکن مدد کی کوشش کی ہے۔

Published: 01 Sep 2019, 7:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 01 Sep 2019, 7:10 AM IST