قومی خبریں

راجستھان میں وسندھرا راجے کی مخالفت، نوجوان گھر بیٹھے ہیں، ہم ووٹ کیوں دیں؟

راجستھان کی وزیراعلی وسندھرا راجے ایک پروگرام میں لوگوں سے روبرو ہو رہی تھیں تبھی ایک خاتون نے ان سے روزگار کو لے کر سوال پوچھ ڈالا، سی ایم وسندھرا نے جواب دینے کے بجائے آگے بڑھ جانا ہی مناسب سمجھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اسمبلی انتخابات میں بی جے پی امیدواروں کو عوام کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، تازہ معاملہ راجستھان کا ہے جہاں اس وقت خود وزیر اعلی وسندھرا راجے کو ایک ریلی کے دوران خاتون کی مخالفت جھیلنا پڑی۔ ہوا یوں کہ وسندھرا راجے ایک پروگرام میں لوگوں سے مل رہی تھیں تبھی ایک خاتون نے ان سے روزگار کو لے کر سوال پوچھا، وسندھرا نے جواب نہ دے کر چلتے ہوئے کہا کہ کوئی دوسرا سوال کریں، اس گفتگو کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔

وسندھرا راجے ایک ریلی میں شریک ہونے کے بعد وہاں موجود لوگوں سے روبرو ہو رہی تھیں، خواتین سے مل کر ان سے ہاتھ ملا رہی تھیں تبھی ایک خاتوں نے ان سے سے پوچھا کہ وہ انہیں ووٹ کیوں دیں؟ خاتوں نے کہا کہ بچے تو پڑھ لکھ کر گھر بیٹھے ہیں، بے روزگار ادھر ادھر بھٹک رہے ہیں۔ وہ خاتون ان سے کچھ اور کہنا چاہ رہی تھی کہ وزیر اعلی وسندھرا نے اسے ٹوکتے ہوئے کہا کہ وہ کچھ اور سوال پوچھیں، یہ کہتے ہوئے آگے بڑھ گئیں۔

Published: 26 Nov 2018, 11:09 AM IST

ایسا پہلی بار نہیں جب ریاست میں بی جے پی امیدواروں کو عوام کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ اس سے پہلے بھی جھالاواڑ کے خان پور اسمبلی حلقہ میں بی جے پی امیدوار نریندر ناگر جب گووند پورا گاؤں ووٹ مانگنے پہنچے تو اس گاؤں کے لوگ اس قدر ناراض تھے کہ ان لوگوں نے ان کے قافلے کو گاؤں میں آنے سے روک دیا۔ بلکہ انہیں گاؤں سے آدھا کلومیٹر پہلے ہی روکے رکھا۔ بی جے پی کارکنان نے گاؤں والوں کو بہت سمجھانے کی کوشش کی، مگر گاؤں والوں کا غصہ کسی طرح کم نہیں ہوا، لاکھ کوششوں کے باوجود نیتا جی کو گاؤں کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ اس طرح کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں کہ بی جے پی امیدواروں کو عوام کے غصہ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

بتا دیں، راجستھان میں 7 دسمبر کو پولنگ ہے، مدھیہ پردیش، میزورم، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے ساتھ راجستھان انتخابات کے نتائج 11 دسمبر کو جاری کیے جائیں گے۔

Published: 26 Nov 2018, 11:09 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 26 Nov 2018, 11:09 AM IST