تصویر بشکریہ سوشل میڈیا۔ ویڈیو گریب
بدھ کو جموں و کشمیر کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے مشہور اخبار کشمیر ٹائمز کے دفتر پر چھاپہ مارا۔ وہاں جو کچھ ملا اس نے پورے سیکورٹی سسٹم کو ہلا کر رکھ دیا۔ تفتیشی ٹیم نے دفتر سے اے کے۔ 47 رائفل کارتوس، پستول کی گولیاں اور ہینڈ گرنیڈ پن برآمد کیا۔ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ ایک میڈیا تنظیم کے اندر ان ہتھیاروں کا کیا مقصد تھا۔
Published: undefined
یہ ذخیرہ کس کے حکم پر اور کس مقصد کے لیے وہاں رکھا گیا؟ تحقیقاتی ایجنسی نے کشمیر ٹائمز کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے اور اس پر دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔ تاہم اخبار کے ایڈیٹر پربودھ جموال اور انورادھا بھسین ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی انہیں دھمکانے کے لیے کی گئی۔
Published: undefined
یہ واقعہ سنگین ہے کیونکہ کچھ عرصہ قبل اننت ناگ کے گورنمنٹ میڈیکل کالج کے ایک لاکر سے ایک اے کے۔47 رائفل برآمد ہوئی تھی۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ رائفل ڈاکٹر عادل احمد کی تھی جس سے ڈاکٹروں کے دہشت گردی کے ماڈیول کا پردہ فاش ہوا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined