قومی خبریں

کرناٹک ووٹر لسٹ گھوٹالہ: ’27 لاکھ لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے غائب کیسے ہو گئے؟‘ ڈی کے شیوکمار کا سوال

کرناٹک میں کانگریس یونٹ نے منگل کو ریاست کی برسراقتدار بی جے پی حکومت سے ووٹر لسٹ سے 27 لاکھ نام ہٹائے جانے پر سوال کیا ہے۔

ڈی کے شیو کمار، تصویر آئی اے این ایس
ڈی کے شیو کمار، تصویر آئی اے این ایس 

کرناٹک میں کانگریس یونٹ نے منگل کے روز ریاست کی برسراقتدار بی جے پی حکومت سے ووٹر لسٹ سے 27 لاکھ نام ہٹائے جانے پر سوال اٹھایا ہے۔ ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ کسی بھی طرح کے جوڑنے اور ہٹانے کے لیے فارم 7 لازمی ہے۔ شیوکمار نے سوال کیا کہ ان فارم کے بغیر نام کیسے ہٹائے گئے؟ نام ہٹائے جانے کی منظوری پر کس نے دستخط کیے؟ انھوں نے کہا کہ انتخابی کمیشن کے افسران سے آج (منگل) ملنے کا وقت مانگا گیا تھا، لیکن بدھ کو ملاقات کے لیے وقت ملا ہے۔ ہم افسران سے ملنے کے بعد شکایت درج کرائیں گے۔

Published: undefined

دراصل ووٹر لسٹ گھوٹالے سے متعلق کئی قانونی ایشوز ہیں۔ کسی کے لیے ووٹرس کی تفصیل حاصل کرنے کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ ریاست میں 8250 انتخابی بوتھ ہیں۔ جانچ کے لیے ہر بوتھ پر ایک شخص کی تقرری کی جانی ہے۔ انھوں نے کہا کہ چلوم ادارہ کے ملازمین کے ساتھ 7000 سے زیادہ لوگوں کو معاہدہ کی بنیاد پر کام پر رکھا گیا تھا۔ 28 اسمبلی حلقوں کے سبھی انتخابی افسران کے خلاف معاملہ درج کیا جانا چاہیے۔

Published: undefined

گھوٹالے کے بارے میں گرفتار اشخاص کے قبول نامے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اسے دباؤ میں کیا ہے، انھوں نے کہا کہ وہ اس کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ہیں۔ شیوکمار نے زور دیا کہ انھیں سامنے آنا چاہیے اور بتانا چاہیے کہ کس افسر یا سیاسی لیڈر نے ان پر دباؤ ڈالا۔

Published: undefined

اہم ملزم چلوم انسٹی ٹیوشن کے بانی روی کمار سے پولیس لگاتار پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ معاملے میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ روی کمار تب لاپتہ ہو گئے تھے، جب پولیس نے اس کے ادارے پر کارروائی شروع کی تھی، جس پر کانگریس نے فہرست میں ترمیم کے بہانے ووٹرس کے ڈاٹا کی چوری کا الزام لگایا تھا۔ بہرحال، کانگریس مہم پینل کے چیف ایم بی پاٹل کا کہنا ہے کہ پارٹی اگلے دو دنوں میں انتخابی کمیشن کے ساتھ گھوٹالے کے سلسلے میں ایک شکایت پیش کرے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined