قومی خبریں

کرناٹک اسمبلی انتخاب: جنتا دل سیکولر نے جاری کی 93 امیدواروں کی پہلی فہرست، چنّاپٹنا سے کھڑے ہوں گے ایچ ڈی کماراسوامی

بی جے پی نے بھی کرناٹک اسمبلی انتخاب کو لے کر تیاریاں شروع کر دی ہیں، گزشتہ ہفتے ہوئی ایک داخلی میٹنگ میں بی جے پی کے سینئر لیڈران نے کرناٹک میں آئندہ انتخاب کو لے کر پارٹی کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔

ایچ ڈی کماراسوامی، تصویر اے آئی این ایس
ایچ ڈی کماراسوامی، تصویر اے آئی این ایس 

آئندہ سال کے شروع میں کرناٹک اسمبلی انتخاب ہونا ہے، اس کے پیش نظر سرگرمیاں ابھی سے شروع ہو گئی ہیں۔ 2023 میں ہونے والے کرناٹک اسمبلی انتخاب کو لے کر بی جے پی، کانگریس اور جنتا دل سیکولر سمیت سبھی چھوٹی بڑی سیاسی پارٹیوں نے کمر کس لی ہے اور جنتا دل سیکولر نے تو پیر کے روز اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست بھی جاری کر دی۔ جنتا دل سیکولر نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے 93 امیدواروں پر مبنی پہلی فہرست جاری کی ہے۔

Published: undefined

جاری فہرست کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کماراسوامی چناپٹنا سے انتخاب لڑیں گے اور ان کے بیٹے نکھل کو رام نگر سے ٹکٹ ملا ہے۔ اس کے علاوہ جنتا دل سیکولر نے چامنڈیشوری سے جی ٹی دیوگوڑا کو ٹکٹ دیا ہے، ساتھ ہی ان کے بیٹے ہریش گوڑا ہنسور سے الیکشن لڑیں گے۔

Published: undefined

دوسری طرف بی جے پی نے بھی کرناٹک اسمبلی انتخاب کو لے کر تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہوئی ایک داخلی میٹنگ میں بی جے پی کے سینئر لیڈران نے کرناٹک میں آئندہ انتخاب کو لے کر پارٹی کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس میٹنگ میں بی جے پی لیڈران نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کو لے کر بھی اپنے خیالات سبھی کے سامنے رکھے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کی میٹنگ میں مرکزی موضوع ووکالیگا اور لنگایت طبقہ تھا۔ پارٹی میں کچھ ایسا خاکہ تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ مذکورہ دونوں طبقات کے آس پاس کس طرح کام کرنا چاہیے، کیونکہ ریاست میں کسی بھی پارٹی کی جیت کے لیے ان دونوں کی حمایت بہت اہم ہے۔ جنتا دل سیکولر کا ووکالیگا طبقہ میں دبدبہ ہے، خصوصاً پرانے میسور علاقہ میں، جہاں بی جے پی نے 2018 کے اسمبلی انتخاب میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ کرناٹک اسمبلی میں مجموعی طور پر 224 نشستیں ہیں اور حکومت سازی کے لیے 113 اراکین کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر 2018 کے اسمبلی انتخاب کی بات کی جائے تو بی جے پی نے ریاست میں 104 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی اور کانگریس کو 80 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی۔ ایچ ڈی کماراسوامی کی پارٹی جنتا دل سیکولر نے 37 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔ بعد ازاں کانگریس اور جنتا دل سیکولر نے مل کر ریاست میں حکومت تشکیل دی تھی۔ لیکن پھر توڑ پھوڑ کے ذریعہ بی جے پی نے ریاست میں اقتدار پر قبضہ کر لیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined