تصویر پریس ریلیز
نئی دہلی میں جمعیۃ علماء دہلی کی جانب سے ایک اہم اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں دہلی کے سبھی اضلاع کے ذمہ داران اور نمائندگان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ میر درد روڈ پر واقع تکیہ کالے خاں مسجد میں منعقدہ اس میٹنگ کا مقصد ممبر سازی مہم کو منظم انداز میں شروع کرنا اور تنظیمی سطح پر مضبوط اقدامات کا اعلان کرنا تھا۔
Published: undefined
اجلاس میں مرکزی دفتر جمعیۃ علماء ہند (آئی ٹی او، نئی دہلی) سے مولانا عظیم اللہ صدیقی قاسمی، حاجی مبشر، مولانا یاسین جہازی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی اور ڈاکٹر ابو مسعود نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ ایسٹ دہلی، نارتھ ایسٹ، نارتھ دہلی، ساؤتھ دہلی، ساؤتھ ویسٹ، چاندنی چوک، سینٹرل دہلی، شاہدرہ، نئی دہلی، نارتھ ویسٹ، مہرولی اور اتم نگر جیسے اضلاع کے نمائندگان موجود تھے۔
اجلاس کی صدارت دہلی جمعیۃ کے نائب صدر مولانا خلیل احمد قاسمی نے کی جبکہ جامعہ شمس العلوم شاہدرہ کے شیخ الحدیث مولانا مرتضیٰ حسن قاسمی سرپرستِ مجلس رہے۔ نظامت کے فرائض مولانا محمد جاوید صدیقی قاسمی نے انجام دیے۔
Published: undefined
ابتداء مجلس قاری عبد السمیع (جنرل سکریٹری، دینی تعلیمی بورڈ دہلی) کی تلاوت قرآن کریم سے ہوئی، جس کے بعد مولانا محمد فیاض (جامعہ رحمیہ مہدیان) نے نعتِ رسول مقبولؐ پیش کی۔
مولانا محمد قاسم نوری قاسمی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’ہم دہلی میں جمعیۃ علماء کا باقاعدہ صوبائی دفتر، ایمبولینس سروس اور مسافر خانہ قائم کریں گے۔ یہ ہمارا عزم ہے اور اس کے لیے ہمیں متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔ آپ تمام حضرات سے درخواست ہے کہ ممبر سازی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔‘‘
Published: undefined
اجلاس میں مختلف مقررین نے بھی اظہار خیال کیا۔ حاجی مبشر نے آن لائن ممبرسازی کی عملی تربیت فراہم کی۔ مولانا یاسین جہازی نے انتخابی اصول و ضوابط پر تفصیل سے روشنی ڈالی، جبکہ مولانا ضیاء اللہ قاسمی نے جمعیۃ کی روشن تاریخ اور خدمات کو جذباتی انداز میں بیان کیا۔
قاری احرار الحق جوہر قاسمی نے بھی کارکنان کو مہم میں پوری قوت کے ساتھ شامل ہونے کی اپیل کی۔ اجلاس میں تمام نمائندگان نے یہ عہد کیا کہ وہ اپنے اکابرین کے مشن کو لے کر آگے بڑھیں گے اور تنظیمی تقاضوں کو پورا کریں گے۔ آخر میں مجلس کا اختتام مولانا مرتضی قاسمی کی دعاء پر ہوا۔ اجلاس کے کامیاب انعقاد میں قاری عبد السمیع، مولانا قاسم نوری قاسمی، حاجی اسعد میاں اور رفیق میاں کا نمایاں کردار رہا۔
Published: undefined