قومی خبریں

جالندھر: سختی سے کرفیو نفاذ کے لئے سی آر پی ایف کی 6 نفری تعینات

کمشنر پولیس گرپریت سنگھ بھلر نے بدھ کے روز بتایا کہ شہر میں کمزور نقائط اور حساس مقامات پر کمشنریٹ پولیس کی مدد کے لئے سی آر پی ایف کو تعینات کیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

جالندھ: کورونا وائرس کوویڈ 19 کو پھیلنے سے روکنے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لئے کرفیو کو سختی سے نافذ کرنے کے لئے، ضلعی انتظامیہ نے شہر کے حساس مقامات پر سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی چھ ٹکڑیوں کو تعینات کیا ہے۔

Published: undefined

کمشنر پولیس گرپریت سنگھ بھلر نے بدھ کے روز بتایا کہ شہر میں کمزور نقائط اور حساس مقامات پر کمشنریٹ پولیس کی مدد کے لئے سی آر پی ایف کو تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان چھ میں سے چار دستے دلکشا بازار اور سبزیوں اور پھلوں کے بازار مقصودن میں تعینات ہوں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ان مقامات پر آمدو رفت کی اجازت حاصل کردہ لوگ ہی پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں جگہوں پر جہاں لوگوں کے لئے محدود داخلے کی اجازت ہے فورس کے ذریعہ اب ان کو سیل کردیا گیا ہے اور صرف ان جگہوں پر ہی مجاز افراد کو داخلے کی اجازت ہوگی۔

Published: undefined

پولیس کمشنر نے بتایا کہ ان دونوں مقامات کو خوردہ فروشوں کے ذریعہ سے لوگوں کوکھانے کی ضروری اشیا جیسے سبزیوں، پھلوں اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے کھولا گیا ہے۔ بھلر نے کہا کہ لوگ ان دونوں مقامات پر پہنچنے کے لئے قطار میں کھڑے ہیں، جو کرفیو کے اصولوں کو تبدیل کر رہا ہے، یہ ایک مسئلہ ہے کیونکہ شہر میں وبا کے پھیلنے کی روک تھام کے لئے کرفیو لگایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ عوامی مفاد میں نہیں ہے۔

Published: undefined

پولیس کمشنر نے بتایا کہ نیم فوجی دستوں کی دیگر ٹکڑیاں چیکنگ پوائنٹس، کمزور مقامت (جہاں لوگ کرفیو کی خلاف ورزی زیادہ کر رہے ہیں) اور دیگر جگہ پر تعینات کیے جائیں گے۔ بھلر نے کہا کہ کرفیو کے ضوابط پر عمل پیرا ہونے کو یقینی بنانے کے لئے سی آر پی ایف کے ساتھ کمشنریٹ پولیس کو سخت احکامات دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے کرفیو کے نفاذ کے لئے ضلعی پولیس اور سول انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined