قومی خبریں

سونیا گاندھی پر نازیبا تبصرہ پر معافی مانگے بی جے پی، جے رام رمیش نے جے پی نڈا کو لکھا خط

جے رام رمیش نے کہا کہ بی جے پی کے قومی ترجمان کی قابل اعتراض زبان سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی نہ تو خواتین کا احترام کرتی ہے اور نہ ہی وہ سیاست میں شائستگی پر یقین رکھتی ہے۔

جے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
جے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس 

نئی دہلی: کانگریس پارٹی نے بی جے پی کے ترجمان پریم شکلا کی طرف سے پارٹی صدر سونیا گاندھی کے تئیں قابل اعتراض زبان استعمال کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر جے پی نڈا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس نے انتباہ دیا کہ اگر دوبارہ ایسا ہوا تو ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ بی جے پی کے سربراہ نڈا کو لکھے ایک خط میں کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ 23 ​​جولائی کو ایک قومی نیوز چینل پر بحث کے دوران پریم شکلا کی طرف سے کانگریس صدر سونیا گاندھی کے لیے غیر مہذب اور تضحیک آمیز زبان کے استعمال پر کانگریس سخت اعتراض ظاہر کرتی ہے۔

Published: undefined

رمیش نے کہا کہ ثقافت کے بارے میں بات کرنے والے بی جے پی کے اعلیٰ رہنما اور ترجمان بار بار ملک کی خواتین کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرتے ہیں، خاص طور پر ایک قومی پارٹی کی 75 سالہ صدر کے خلاف۔ حزب اختلاف کے رہنماؤں کے لیے قابل اعتراض زبان کا استعمال بی جے پی کی خواتین مخالف سوچ کو ظاہر کرتا ہے۔ اس طرح کے قابل اعتراض ریمارکس کی وجہ سے ملک کی سیاست کی سطح گر رہی ہے۔

Published: undefined

جے رام رمیش نے نڈا کو لکھے اپنے خط میں کہا کہ زمانہ قدیم سے ہی خواتین کا احترام کرنا ہندوستان کی ایک عظیم روایت رہی ہے اور اس لیے حکمران بی جے پی سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ سیاست میں خواتین کے تئیں شائستگی اور احترام کا مظاہرہ کرے گی لیکن پارٹی نے اپنی زبان اور طرز عمل سے بار بار مایوس کیا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا، "وزیر اعظم مودی جی اور آپ (نڈا) سے اپیل ہے کہ آپ اپنی پارٹی کے لیڈروں کے شرمناک اور غیر مہذب تبصروں کے لیے ملک کی خواتین سے معافی مانگیں اور اپنے ترجمانوں اور رہنماؤں کو سیاست کے وقار کو نقصان پہنچانے سے باز رکھیں اور جارحانہ زبان کے استعمال سے دور رہنے کو کہیں۔‘‘

Published: undefined

کانگریس لیڈر نے کہا، ’’ہماری صدر یا کسی دیگر لیڈر کے لیے بار بار نامناسب زبان کا استعمال ہمیں ہتک عزت کے مقدمے جیسے قانونی قدم اٹھانے پر مجبور کرے گا۔‘‘ اس سے پہلے ایک بیان میں جے رام رمیش نے کہا کہ شکلا کے تبصروں سے بی جے پی کا خواتین مخالف چہرہ ظاہر ہوتا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے قومی ترجمان کی قابل اعتراض زبان سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی نہ تو خواتین کا احترام کرتی ہے اور نہ ہی وہ سیاست میں شائستگی پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بی جے پی کے کسی لیڈر نے خواتین کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی ہو۔ ملک جانتا ہے کہ وزیر اعظم مودی سمیت بی جے پی کے کئی لیڈروں نے ملک کی معزز خواتین اور خاص طور پر اپوزیشن لیڈران کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کیے ہیں۔

Published: undefined

جے رام رمیش نے کہا، "جب وزیر اعظم جیسے اعلیٰ عہدے پر فائز شخص عہدے کے وقار کو کم کرتا ہے، تو ان کی پارٹی کے ترجمان فطری طور پر اپوزیشن لیڈروں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کریں گے ہی۔ وزیر اعظم مودی نے ابھی تک اپنے نامناسب الفاظ کے لیے معافی نہیں مانگی ہے۔ ایسے تضحیک آمیز اور شرمناک ریمارکس کی وجہ سے ملکی سیاست کی سطح مسلسل گر رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • ’بی جے پی نے نوجوانوں کو دھوکہ دیا‘، کانگریس امیدوار آنند شرما نے کانگڑا میں کی انتخابی مہم کی شروعات

  • ,
  • لوک سبھا انتخاب 2024: ’زمین پر حالات بدل رہے ہیں...‘، جگنیش میوانی سے امئے تروڈکر کا انٹرویو

  • ,
  • تصویر: پریس ریلیز

    " src="//gumlet.assettype.com/qaumiawaz/2024-05/42d377ce-03f0-44a9-9109-0835cfddc935/WhatsApp_Image_2024_05_04_at_5_59_30_PM.jpeg?auto=format&q=35&w=1200">

    کانگریس امیدوار جئے پرکاش اگروال نے چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ سے پرچۂ نامزدگی داخل کیا