قومی خبریں

کورونا کی آڑ میں ملازمین کے بھتّے ختم کرنا افسوسناک: اجے کمار للو

یوپی کانگریس کے صدر اجے کمار للو نے کہا، حکومت کے اس فیصلے سے ریاست کے 16 لاکھ ملازمین متاثر ہوں گے اور ان کی تنخواہ میں 3000 روپے کی کمی ہوگی، لہذا فیصلے پر دوبارہ غور کیا جانا چاہیے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ: اتر پردیش ریاستی کانگریس کے صدر اجے کمار للو نے کورونا کی آڑ میں ملازمین کے الاؤنسز (بھتے) ختم کرنے پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین خاص طور پر ڈاکٹرز، نرسیں، ٹیکنیشین، صفائی ملازمین، پولیس، اساتذہ، خفیہ محکمہ سے وابستہ ملازمین وغیرہ اس وبا کے دور میں تعاون پیش کر رہے ہیں، جبکہ ریاستی حکومت انہی کے مفادات اور معاش کو لوٹنے کا کام کر رہی ہے۔

Published: 12 May 2020, 10:40 PM IST

یوپی کانگریس کی طرف سے جاری پریس بیان کے مطابق ریاستی صدر اجے کمار للو نے کہا کہ ریاستی حکومت ملازمین کے 6 قسم کے الاؤنس ختم کرنے جا رہی ہے۔ اس سے قبل حکومت نے اعلان کیا تھا کہ الاؤنسز کو صرف ملتوی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی ملازمین کے الاؤنس کا خاتمہ غیر انسانی، غیر عملی اور آمرانہ فیصلہ ہے اور اس سے ریاست کے 16 لاکھ ملازمین متاثر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اپنے اس فیصلے پر از سر نو غور کرنا چاہیے۔

Published: 12 May 2020, 10:40 PM IST

انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت ایک طرف تو نجی کمپنیوں اور صنعتوں کے مالکان سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی نہ کریں اور ان کی تنخواہ قبل از وقت ادا کریں، دوسری طرف حکومت خود اپنے ملازمین کی حق تلفی پر آمادہ ہے یہ بہت افسوسناک ہے۔ لاک ڈاؤن کی وبا کے وقت ریاست کے ملازمین پر دو گنا کام کا بوجھ پڑ رہا ہے۔ ایسے وقت میں ان کے الاؤنسز کو ختم کرنے سے ان کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

Published: 12 May 2020, 10:40 PM IST

اجے کمار للو نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ’چیف منسٹر راحت فنڈ‘ کی تفصیلات کو عام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عام شہریوں اور مختلف محکموں کی ملازم تنظیموں نے کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لئے حکومت کو رضاکارانہ طور پر ہزاروں کروڑ کا عطیہ دیا ہے۔ اس کے باوجود حکومت نے ملازمین کا الاؤنس ختم کر دیا۔

Published: 12 May 2020, 10:40 PM IST

اجے کمار للو نے کہا کہ ’’چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے فنڈ کی تفصیلات ریاست کے لوگوں کے سامنے رکھی ہیں۔ میں توقع کرتا ہوں کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی بھی ایسی ہی شفافیت کا مظاہرہ کریں گے۔‘‘

Published: 12 May 2020, 10:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 12 May 2020, 10:40 PM IST