قومی خبریں

بیمہ بل: راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا زبردست ہنگامہ، کارروائی چار مرتبہ ملتوی

راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ اس بل میں بیمہ کمپنیوں میں براہ راست پونجی کی حد 74 فیصد کرنے کا التزام کیا گیا ہے جو ملک کے عوام کے لیے بہت خطرناک ہے۔

ملکارجن کھڑگے، تصویر یو این آئی
ملکارجن کھڑگے، تصویر یو این آئی DHARMENDRA KUMAR

نئی دہلی: بیمہ کمپنیوں میں غیر ملکی پونجی کی حد بڑھانے والے بیمہ ترمیمی بل 2021 کے سلسلے میں راجیہ سبھا میں جمعرات کو کانگریس سمیت اپوزیش پارٹیوں نے شدید ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی چار مرتبہ ملتوی کرنا پڑی۔ ظہرانے کے وقفے کے بعد ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایوان کی کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیر خزانہ سیتا رمن کا نام بحث کے مقصد سے بل پیش کرنے کے لیے پکارا تو اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ اس بل میں بیمہ کمپنیوں میں براہ راست پونجی کی حد 74 فیصد کرنے کا التزام کیا گیا ہے جو ملک کے عوام کے لیے بہت خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل میں کئی کمیاں ہیں جنھیں دور کرنے کے لیے اسے ایوان کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجا جانا چاہیے۔

Published: undefined

قبل ازیں کانگریس کے ہی رکن شکتی سنگھ گوہل نے بھی ایک خط لکھ کر بل کو اسٹینڈنگ کمیٹی میں بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ انہوں نے کھڑگے کی بات بھی سنی ہے اور گوہل کا خط بھی پڑھا لیکن اراکین کو اس بات پر توجہ دینی چاہیے کہ یہ بل 15 مارچ کو ہی ایوان میں پیش کیا گیا تھا لہٰذا اراکین کو اس بارے میں اپنا نوٹس وقت رہتے دینا چاہیے تھا لیکن اب موقع نکل گیا ہے اور اب ایوان میں بحث کے بعد ووٹنگ کے ذریعے ہی فیصلہ ہو سکتا ہے کیونکہ یہ بل پہلے ہی پیش ہو چکا ہے۔

Published: undefined

قبل ازیں سیتا رمن نے بل کو بحث کے لیے پیش کر دیا۔ بعد ازاں کانگریس، سماجوادی پارٹی، اے اے پی، آر جے ڈی، شیو سینا اور بائیں بازو کی پارٹیوں کے اراکین چیئر قریب آکر نعرے بازی کرنے لگے جسے دیکھتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین نے دو بج کر 32 منٹ پر ایوان کی کاروائی 10 منٹ کے لیے ملتوی کر دی۔

Published: undefined

قبل ازیں بی جے پی کے رکن بھوپیندر یادو نے کہا کہ بیمہ بل کو جانچنے کے لیے اسیٹینڈنگ کمیٹی میں پہلے بھی بھیجا گیا تھا اور دیگر کئی سطح پر بھی اس کے بارے میں تفصیل سے غور و خوض کیا گیا ہے۔ 10 منٹ کے بعد پریسائزڈ ڈپٹی چیئرمین سسمِت پاترا نے ایوان کی کارروائی تین بجے تک ملتوی کر دی۔ تین بجے بھی کارروائی شروع ہونے کے بعد ایوان میں بد نظمی کا ماحول دیکھتے ہوئے ایوان کی کارروائی سوا تین بجے تک ملتوی کرنا پڑی۔

Published: undefined

بعد ازاں ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایک بار پھر ایوان کی کارروائی بہتر ڈھنگ سے چلانے کے لیے اپوزیشن اراکین سے تعاون کرنے کی اپیل کی لیکن اراکین کے خاموش نہ ہونے پر انہوں نے ہنگامے کے درمیان ہی بحث شروع کروا دی۔ بعد میں ایوان میں ہنگامے کے پیش نظر انہوں نے ساڑھے تین بجے کارروائی 15 منٹ کے لیے ملتوی کر دی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined