انڈیگو بحران، تصویر سوشل میڈیا
انڈیگو ایئرلائن گزشتہ 5 دنوں سے شدید بحران کی زد میں ہے۔ اب تک مجموعی طور پر ہزاروں پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہو چکی ہیں۔ صرف 5 دسمبر کو ہی انڈیگو کی تقریباً ایک ہزار پروازیں منسوخ کی گئیں، اور آج اب تک تقریباً 500 پروازیں منسوخ کیے جانے کی خبریں موصول ہو چکی ہیں۔ تشویش ناک بات یہ ہے کہ رَد ہوئی پروازوں کے مسافروں کو ریفنڈ ملنے بھی بھی دقتوں کا سامنا ہے۔ انڈیگو کے اس رویہ پر مرکزی وزارت برائے شہری ہوابازی نے سخت رخ اختیار کیا ہے۔ وزارت نے انڈیگو کو ہدایت دی ہے کہ وہ کل (7 دسمبر) شام 8 بجے تک سبھی زیر التوا ریفنڈ کو یقینی بنائے۔ یعنی اتوار کی شام 8 بجے تک رَد پروازوں کے مسافروں کو ٹکٹ کی رقم ملنے کا قوی امکان ہے۔
Published: undefined
وزارت برائے شہری ہوابازی کے ذریعہ انڈیگو کو جاری ہدایت میں کہا گیا ہے کہ اگر بتائی گئی مدت تک ایئرلائنس نے مسافروں کا ریفنڈ نہیں کیا، تو آگے کی جانچ اور سزا سے متعلق کارروائی کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ وزارت نے 24x7 ہیلپ لائن نمبر جاری کیا ہے، تاکہ مسافروں کی پریشانیاں کم ہو سکیں۔ مسافروں کو ہوٹل میں ٹھہرے، کھانے اور متبادل ٹرانسپورٹیشن کا انتظام کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئرپورٹ پر موجود مسافروں کے سامان سے متعلق بھی وزارت نے انڈیگو ایئرلائن کو کچھ اہم ہدایات جاری کی ہیں۔ وزارت نے کہا ہے کہ 48 گھنٹوں میں کسٹمر تک ان کا سامان پہنچنا چاہیے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ ایئرلائن کو سامان کے لیے مسافروں کو فون کر کے رابطہ کرنا ہوگا اور گھر تک پہنچنا ہوگا۔ وزارت کی ان ہدایات سے مسافروں کو کچھ راحت ملنے کی امید ہے۔ ان ہدایات کے بعد ایئرپورٹ پر پھنسے لوگوں کے کھانے اور رہنے کا انتظام بھی ایئرلائن کو کرنا ہوگا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ہفتہ کی دوپہر تک دہلی سے جانے اور آنے والی 86 پروازیں کر کیے جانے کی خبریں سامنے آ چکی ہیں۔ ان میں 37 دہلی سے روانہ ہونے والی اور 49 دہلی آنے والی انڈیگو کی پروازیں ہیں۔ ممبئی ایئرپورٹ سے بھی آج انڈیگو کی 109 پروازیں رد ہو گئیں، جن میں 51 آنے والی اور 58 جانے والی پروازیں ہیں۔ اسی طرح احمد آباد میں 19 انڈیگو پروازیں اور ترووننت پورم میں 6 انڈیگو پروازیں رَد کیے جانے کا اعلان کیا گیا۔ دیگر ریاستوں میں بھی کئی پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined