قومی خبریں

سری نگر میں سی آر پی ایف افسر نے خود کو گولی مار کر زخمی کیا

وسطی کشمیر کے ضلع سری نگر کے شیر گڑھی علاقے میں بدھ کی صبح سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) سے وابستہ ایک افسر نے مبینہ طور پر اپنی ہی سروس رائفل سے اپنے آپ کو نشانہ بنا کر شدید زخمی کر دیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سری نگر: وسطی کشمیر کے ضلع سری نگر کے شیر گڑھی علاقے میں بدھ کی صبح سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) سے وابستہ ایک افسر نے مبینہ طور پر اپنی ہی سروس رائفل سے اپنے آپ کو نشانہ بنا کر شدید زخمی کر دیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ سری نگر کے شیر گڑھی علاقے میں سی آر پی ایف کی 141 بٹالین سے وابستہ ایک انسپکٹر نے بدھ کی صبح اپنی ہی سروس رائفل سے اپنے آپ کو نشانہ بنایا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔ مضروب افسر کی شناخت ایم دامودر کے بطور ہوئی ہے۔

Published: undefined

دریں اثنا سی آر پی ایف کے ترجمان پنکج سنگھ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مضروب افسر کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے بارے میں تحقیقات کی جارہی ہیں۔

Published: undefined

کشمیر کے حالات پر گہری نظر رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز اہلکاروں بالخصوص سی آر پی ایف جوانوں میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کی وجہ سخت ڈیوٹی، اپنے عزیز و اقارب سے دوری اور گھریلو و ذاتی پریشانیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت نے سیکورٹی اہلکاروں کے لئے یوگا اور دیگر نفسیاتی ورزشوں کو لازمی قرار دیا ہے لیکن باوجود اس کے کشمیر میں جوانوں کی جانب سے خودکشی کے واقعات گھٹنے کی بجائے بڑھ رہے ہیں۔

Published: undefined

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سال 2010 سے 2019 تک ملک میں 1113 فوجی اہلکاروں کی خودکشی کے 1113 مشتبہ واقعات درج کیے گئے۔ اگرچہ سرکاری اعداد و شمار میں کشمیر میں خودکشی کرنے والے سیکورٹی اہلکاروں کی تفصیلات الگ سے نہیں دی گئیں، تاہم سمجھا جا رہا ہے کہ سب سے زیادہ معاملات یہیں درج ہوئے ہوں گے۔

Published: undefined

وزیر مملکت برائے دفاعی امور شریپد نائیک نے گذشتہ برس دسمبر میں لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ خودکشی کے ان 1113 معاملوں میں سے فوج میں 891، بھارتی فضائیہ میں 182 اور بحری فوج میں 40 اہلکاروں نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined