قومی خبریں

اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی کو جھٹکا، کمل ناتھ کی موجودگی میں کانگریس میں شامل ہوئے دیپک جوشی

دیپک جوشی نے ایک سادہ سی تقریب کے دوران کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی۔ دیپک جوشی کے اس فیصلے کو کانگریس کی بڑی جیت اور بی جے پی کے لیے جھٹکا قرار دیا جا رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

بھوپال: مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور باگلی اسمبلی حلقہ انتخاب سے 8 مرتبہ کے رکن اسمبلی، رکن پارلیمنٹ کیلاش جوشی کے بیٹے دیپک جوشی نے آج کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی۔ انہوں نے اپنے ہمنواؤں کے ساتھ مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر کمل ناتھ کی رہائش گاہ پہنچ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔

Published: undefined

اس دوران دیپک جوشی کے ہاتھ میں اپنے والد کیلاش جوشی کی تصویر تھی۔ دیپک جوشی نے ایک سادہ سی تقریب کے دوران کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی۔ دیپک جوشی کے اس فیصلے کو کانگریس کی بڑی جیت اور بی جے پی کے لیے جھٹکا قرار دیا جا رہا ہے۔ دیپک نے جمعہ کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ بی جے پی کو چھور کر کانگریس میں شامل ہونے جا رہے ہیں۔

Published: undefined

مدھیہ پردیش حکومت میں وزیر رہ چکے دیپک جوشی اپنے ساتھیوں کے ساتھ مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کی رہائش گاہ پہنچے۔ انہوں نے ایک سادہ تقریب میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ دیپک جوشی گاڑیوں کے قافلے کے بغیر اور طاقت کا مظاہرہ کیے بغیر کمل ناتھ کی رہائش گاہ پہنچے۔

Published: undefined

دیپک جوشی نے کانگریس کی رکنیت لینے سے پہلے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا تھا۔ سابق وزیر نے کہا کہ وہ اپنے والد کا روایتی مکان بھی چھوڑ رہے ہیں اور اب وہ اپنے بہنوئی کے ساتھ بھوپال میں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے والد بھوپال سے رکن پارلیمنٹ رہے لیکن کسی بھی مقام یا چیز کو ان کے نام سے منسوب نہیں کیا۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ’’نظریہ کی کوئی بات نہیں ہے، جو پرورش کرے گا اب میں ان کے ساتھ رہوں گا۔ کمل ناتھ جی سے متاثر ہوں۔ انہوں نے صرف تین منٹ میں ہی والد کی یادگار کے لیے زمین دے دی تھی۔ بی جے پی نے 30 مہینے میں اس یادگار کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined